آج کل بہت سے لوگ فضول باتوں پر روٹھتے رہتے ہیں جن کو منا منا کر ہم خود بھی تنگ آ گے ہے پھر ان کو مانانا اور پھر ان کا روٹھ جانا یہ ایک بہت عام سی بات بن چکی ہے- اب میں آپکو ان کے بچھڑنے کی کیا ہی داستان سناؤ اب مجھے خود بھی یاد نہیں کہ وہ کیوں بیچارے تھے اب تو بیچارے ہوۓ بھی زمانہ ہو گیا ہے-
اب تو زندگی ہمیں مشکل سے گزار رہی ہے دن خود سے ہی گزرتے جا رہی ہے کسی کام کا دل نہیں ہے زندگی سے ہم نے بہت سے طریقے سیکھ لئے ہی اتنی کم عمر میں زندگی کا ہر پہلو دیکھ لیا ہے ہر کوئی ہمارے ساتھ برا ہی کرتا ہے لیکن ہم پھر بھی ان کے ساتھ اچھا کرتے ہیں ہمارا پورا خنداں ہی پاگل ہے جو ہر کسی کے ساتھ اچھا ہے ہم ان کے ساتھ اچھا بھی کرے تو بھی وہ ہمیں برا ہی سمجھتے ہے اور پھر سے روٹھ جاتے ہیں- اب ہم نے بہت دکھ دیکھ لئے اب خوشی کی چادر اڑتے ہے دکھ کی کھانیاں بھی لوگوں کو بہت سنانی ہوئی اب خوش رہے گے جو بھی ہوا-
اگر اس بار کوئی آگ لگے گی تو اسے بڑھکنےدے گے کیوں ہر بار چنگاری کو بجھانا ہمارا کام تو نہیں بن گیا- ہم اچھا بھی کرے تو لوگ برا سمجھتے ہیں تو اب سمجھے برا ہمیں کیا- ہم نے خود کو بے نیاز کر لیا ہے تم سب سے بار بار تم لوگوں کا ہمیں رولانا بہت ہو گیا اب یہ تو نہیں ہم ساری زندگی تم لوگوں کی وجہ سے روتے ہی رہے گے- اب ہم زندگی کی دھوپ میں سفر کرے گے بچ بچ کے دھوپ سے ساۓ میں رہنا بہت ہو گیا اب دنیا کو اپنی نظر سے دیکھیں گے- ان لوگوں کی وجہ سے ہم خود پریشان ہوتے تھے کے ان پر کوئی پریشانی ہے ان کی وجہ سے ہم راتوں کو جھاگتے تھے اب ایسا نہیں ہو گا اب ہم بھی اپنی نیندیں پوری کریں گے- اب ہم بھی اپنی زندگی خوشی سے گزرے گے-