پہلے دور کے ڈراموں میں اور آج کل کے ڈراموں میں فرق حصہ اول
آج ہم بات کریں گے کہ پہلے دور کے ڈراموں اور آج کل کے ڈراموں میں بہت فرق آ گیا ہے اگر کوئی کامیڈی ڈرامہ ہوتا تھا تو اس میں بھی بڑا تمیزو تہذیب کا دھیان رکھا جاتا تھا یہ کہنا درست ہو گا کہ ان سب کو ملا کر ڈرامہ بنتا تھا اور اگر کوئی کامیڈی ڈرامہ ہوتا تھا تو اس میں بھی بڑا تمیزو تہذیب کا دھیان رکھا جاتا تھا اور آج کل کے ڈراموں میں صرف فیشن۔کپڑے۔میک اپ وغیرہ ہی زیادہ دیکھایا جاتا ہے اور باقی ساری چیزوں کا کم دھیان رکھا جاتا ہے۔
اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پہلے دور میں ڈرامہ ۱۳ سے ۱۴ اقساط پر مشتعمل ہوتا تھا اس سے زیادہ کا نہیں ہوتا تھا اور اس میں باقاعدہ ایک سبق ہوتا تھا اور آج کل کا ڈرامہ ۵۰ سے ۸۰ اقساط سے زیادہ ہوتا ہے زیادہ ادھر اودھر کی باتیں کر کے ختم کر دیا جاتا ہے۔
مجھے یاد ہے کہ میں نے ایک ڈرامہ دیکھا تھا جس میں دیکھایا جاتا ہے کہ ایک عورت کا شوہر اسے پارلر پر لے کر آتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کے بال کاٹ دو تا کہ یہ ماڈران لگے وہ لڑکی روتی ہے کہ اس نے بال نہیں کٹوانے وہ پارلر والا اس کے شوہر کو سمجھتا ہے کہ دیکھو یہ اسلام میں بھی نہیں ہے کہ عورت بال نہ کاٹے اور عورت کا حسن بالوں سے ہی ہے تم اس کے بال نہ کٹواؤ اگر تم اس کے بال کٹواؤ گے تو یہ لڑکی نہیں لڑکا لگے گی یعنی ہم میں اور اس میں کیا فرق رہے گا پہلے دور میں جو برا کام تھا برا دیکھایا جاتا تھا اور صرامے کے ذریعے لوگوں کی اصلاح بھی کی جاتی تھی لیکن آج کل کے دور میں باقاعدہ اس پر پروگرام بنائے جاتے ہیں کہ کس کس طوح بالوں کو کاٹنا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ بال کاٹنے سے آپ ماڈرن لگے گے۔