نارووال۔۔۔۔۔۔۔ایک مشہور تاریخی شہر، جس کا تعلق پاکستان سے ہے۔ نارووال لاہور سے شکر گڑھ جانے والی ریلوے لائن کے راستے پر واقع آتی ہے۔ اِس شہر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ شہر ریل لائن اور سڑک کے ذریعے ملک کے تقریباً تمام حصّوں سے ملا ہوا ہے۔ ضلع نارووال کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جنوب مشرق میں دریائے راوی جو بھارت اور ضلع نارووال کی سرحد کے ساتھ بہتا ہے۔ اِس دریا کے بہاؤ کے ساتھ والا علاقہ بھارت میں آتا ہے۔ ضلع نارووال کے زیادہ تر علاقے بلکہ پورا ضلع نارووال ہی ہموار علاقہ ہے۔ اِس کا ایک ہی علاقہ جو کہ جنوب مشرق میں شکر گڑھ کا علاقہ ہے غیر ہموار ہے۔ ضلع کا باقی تمام تر علاقہ ہموار میدانوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اور یہاں پر دور دور تک سر سبز کھیت نظر آتے ہیں۔ نارووال اور شکر گڑھ کے مابین فاصلہ ۴۰ میل ہے۔ اِس علاقے کے بارے کچھ خاص معلومات بھی ہے جو کہ آج میں یہاں بیان کروں گی۔ اِس علاقے کی خاصیت اور یہاں کے لوگوں کے بارے میں کچھ اِہم معلومات۔
ضلع نارووال کو کڑیل جوانوں، باہمّت اور غیرت مند لوگوں کا ضلع کہا جاتا ہے۔ یہاں بہت سی قومیں آباد ہیں، جن میں کھوکھر، ککھڑ، پنجابی، پٹھان، اعوان، شیخ، بٹ، آرائیں، گوندل، بھٹی، نیازی، چٹھہ وغیرہ شامل ہیں۔ نارووال دوسرے شہروں کی نسبت ایک اُبھرتا ہوا شہر ہے۔ اِس کی خاصیت اور اہمیت کی وجہ سے اِسے ۱۹۲۷ء میں حکومت نے تحصیل کا درجہ دیا تھا۔ پاکستان بننے کے بعد جب تحصیل شکر گڑھ کے علاقے کو ضلع سیالکوٹ میں شامل کیا گیا تو نارووال ضلع کی اہمیت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی۔ اِس علاقے میں رہنے والے لوگوں نے جلد ہی یہ محسوس کرنا شروع کر دیا کہ نارووال کو ضلع کا درجہ دیا جانا چاہئے، اِس لئے عرصہ دراز سے ہی اِس علاقے کے لوگوں نے جدوجہد شروع کر دی کہ اُن کی بات مانی جائے۔ آخر کار اِس ضلع کی عوام کی بات کو زیرِ غور رکھ کر اِن کا مطالبہ درست قرار دیا گیا اور حکومت نے جولائی ۱۹۹۱ء سے نارووال کو ضلع کا درجہ دیا گیا۔ یہاں کی عوام بھی اپنے علاقے کو ضلع کا درجہ دکھ کر بہت خوش ہوئی۔
ضلع نارووال فی الحال تو دو تحصیلوں پر مشتمل ہے۔ یہ دو تحصیلیں یہ ہیں:۔ ’’تحصیل نارووال‘‘ اور دوسرا ’’تحصیل شکر گڑھ‘‘۔ نارووال کی سب تحصیل ظفروال ہے۔ اندازے کے مطابق ضلع نارووال کی آبادی تقریباً ۱۸ لاکھ کے قریب ہے۔ یہاں کے لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ اِنتہائی محنتی اور غیرت مند ہوتے ہیں۔ اِس ضلع میں دیہات بھی آتے ہیں اور اکثر لوگ دیہات میں ہی رہتے ہیں اور اپنے کھیتں میں کھیتی باڑی کرتے ہیں۔ کچھ لوگ اِس علاقے سے نکل کر شہروں کی طرف روانہ ہوتے ہیں اور وہاں جا کر کارخانوں میں ملازمتیں کرتے ہیں۔ ناروال کی سرزمین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اِس کی زمین بڑی زرخیز ہے۔ اِس ضلع کی خاص اور مشہور پیداوار میں مسور، گندم، چاول، گنّا اور کپاس ہیں۔ ناروال ضلع کا شمار بین الا قوامی طور پر وہاں کی منڈیوں میں ہوتا ہے۔ بنیادی طور پر تو یہ ضلع عموماً زرعی علاقہ کہلایا جاتا ہے۔
====================================================================
...............................................................................................................................................................
If you people want to read and share my any previous blog open the link below:
http://www.filmannex.com/Aafia-Hira/blog_post
Subscribe my Page Aafia Hira
You Can Follow me on Twitter: Aafia Hira
Written By: Aafia Hira
Thanks For Your Support Friends.
...............................................................................................................................................................
====================================================================