لاہور لنڈا بازار حصہ چہارم
یہ ایک پیس ان کو پانچ سو سے چھ سو میں پڑتا ہے اور پھر یہ لوگ منہ مانگی قیمت میں دیتے ہیں جیسے ۵۰۰۰ سے ۷۰۰۰ تک بیچ دینا عام بات ہے اور اس بازار میں بہت سارا ایلکٹرونک کا سامان بھی ملتا ہے جس میں ریڈیو۔ٹیپ۔ڈیک۔واشنگ مشین۔استریاں ٹی وی۔ اور یہ زیادہ تر مال چائنہ کا ہوتا ہے ادھر کچھ دوکانیں ایسی بھی ہیں جن دوکانوں سے رائیوینڈ[اجتماع]پر جانے کے لیے لوگ سامان خریدتے ہیں جن میں سلیپنگ بیگ۔لوٹے ۔مسلے وغیرہ وغیرہ ہوتے ہیں اس سے تھوڑا آگے جا کر بازار ختم ہو جائے گا اور ریلوے اسٹیشن آ جائے گا۔
یہ تو لنڈے کی وہ دوکانیں ہیں جن پر عام لوگ آ کر خریداری کرتے ہیں اب میں آپ کو اس کے پیچھے کی کہانی بتاتا ہوں آپ تھوڑا سا واپس آ جائیں جہاں ہم رحمت مارکیٹ گئے تھے یہاں پر آگے جا کر ایک طرف ایسی مارکیٹ آتی ہے جہاں پر آپ کو بہت سستے کپڑے ملتے ہیں جن میں زیادہ تر بچوں کے کپڑے ہوتے ہیں پینٹ شرٹ۔ٹروازر وغیرہ یہ وہ کپڑے میں جو دیکھنے میں بالکل نئے لگتے ہیں لیکن اصل میں یہ کپڑے پرانے استعمال شدہ ہوتے ہیں اس کی تیاری کچھ ایسے ہوتی ہے کہ لنڈے میں جو بڑے سائز کی پینٹیں نکلتی ہیں جو عام ہمارے ادھر کسی کام نہیں آتی ان پینٹوں کو چھوٹی چھوٹی فیکڑیوں میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں پر کاریگر ان کی کٹائی کر کے بچوں کی پینٹوں کا کپڑا نکال لیتے ہیں پھر ادھر ہی اس کی سلائی ہوتی ہے اور پھر ادھر ہی ان پینٹوں پر کڑھائی کر کے کارٹون بنا
دیے جاتے ہیں اور اس پینٹ کو کوئی عام آدمی جج نہیں کر سکتا کہ یہ پرانی ہے یا نئی پینٹ ہے۔