پائوں دھونا: شوگر کے مریضوں کو ہمیشہ پائوں کی حفاظت کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ کیونکہ شوگر کے مریض کے پیروں پر بہت جلد انفیکشن ہوجاتا ہے۔ اگر شوگر کے مریض کو دفتری کام کے لیے مجبوراً جوتا پہنا پڑے تو وہ صبح و شام ہی جوتا اتارتا ہے۔ تو اس کے پیروں میں انفیکشن ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ معض لوگ ایسے ہوتے ہیں جو رات سارا دن جوتا پہن کر رکھتے ہیں اور رات میں بھی جوتا پہن کر سو جاتے ہیں۔ ایسے لوگ بہت جلد پائوں کے امراض میں مبتلا ہو جاتےہیں۔ سب سے زیادہ دھول مٹی اور جراثیم سے ہمارے پائوں میں ہوتے ہیں اور سب سے پہلے جو انفیکشن شروع ہوتا ہے وہ ہمارے پائوں کی انگلیوں کے درمیان سے شروع ہوتا ہے۔ اس لئیے اسلام نے دن میں پانچ مرتبہ پائوں دھونے اور خلال دینے کا حکم دیا ہے۔ تاکہ کسی قسم کا کوئی جراثیم اٹکا نہ رہ جائے۔ پائوں کو دھونے کی وجہ سے بے شمار بیماریوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ مثلاً ڈپریشن، بے چینی، بیے سکونی، دماغی خشکی اور نیند کی کمی جیسے امراض ختم ہو جاتے ہیں۔
وضو میں پہلے پاتھھ دھونا پھر کلی کرنا پھر ناک میں پانی ڈالنا پھو چہرہ دھونا اور بعد میں دوسرے اعضاء کو دھونا یہ سارا عمل ایک ایسا عمل ہے جس سے فالج اور لقوہ نہیں ہوتا ہے۔ وضو کا بچا ہوا پانی پینا بہت شفاء یاب ہوتا ہے۔ وضو کا پانی پینے سے کھل کر پیشاب آتا ہے۔ معدے اور مثانے کی گرمی اور خشکی ختم ہو جاتی ہے۔
جب انسان کو غصہ آئے تو وضو کر لینا چاہیے اس غصہ ختم ہو جاتا ہے۔ وہ مریض جن کا بلڈ پریشر زیادہ ہوتا ہے انہیں بھی وضو کرنا چاہیے۔ اس سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے۔ وہ مریض جو نفسیاتی امراض کا شکار ہو انہیں بھی چاہیے کہ وہ بھی وضو کرے اس سے یہ مرض کم ہوتا ہے۔ اور دل کے مریض کا بھی بلڈ پریشر ہائی ہو تو اس کا بہتر علاج بھی وضو ہے۔