میرائے ٹھوکو
گلگت سے چھ کلومیٹر کے فاصلے پر بطرف کارگاہ ہپوکر کے پہاڑ اور ٹیلے نوپورہ گائوں میں واقع ہیں اس جگہ گلگت کے اولین حکمران شری بدت کی رہائش گاہ تھی۔نوپورہ گائوں گلگت کی قدیم آبادی تصور کی جاتی ہے اور جب میں میرائے ٹھوکو یعنی میرا کا ٹیلہ پہنچا تو معلومات کی کھوج میں میرا ذہن ہندو دیو مالائی قصہ میرا کی جانب نکلا اور میں اس کے پیچھے اس ٹیلے کے نام کی وجہ تسمیہ ڈھونڈ رہا تھا۔اس سوچ کے ساتھ شاید اس ٹیلے کے پیچھے بھی کوئی رومانوی قصہ چھپا ہوا ہوجو میرا کی کہانی سے ملتا جلتا دکھائی دے۔ہندو دھرم کے مطابق کہا یہ جاتا ہے کہ میرا کے آٹھ جنم ہوئے تھے ان آٹھ جنموں میں تیسرا جنم تبت میں اور پانچواں جنم مغل بادشاہ ہمایون کے دور کا بتایا جاتا ہے جس وقت سمرقند اور بخارا سے حملہ آور ہندوستان میں داخل ہو رہے تھے ۔میرا قیاس اس طرف جانے کی وجہ یہ تھی کہ مقامی لوگ سب ہی اسے میرائے ٹھوکو پکارتے ہیں لیکن کسی کو بھی اس نام کی حقیقت معلوم نہیں ۔میرائے ٹھوکو کے بالکل سامنے ہی یچھنی کا ٹیلہ ہے جسے کارگاہ بدھا کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان دونوں ٹیلوں کے بیج ہی نوپورہ نالہ بہتا ہے جو سردیوں میں عموماًخشک رہتا ہے۔ہو سکتا ہے کہ وسطی ایشیا کا علاقہ سمر قند جو قدیم شہر ہے اس طرف سے کوئی قافلہ یہاں سے گزرا ہو جیسے چینی سیاح فاہیان ع 337-422ع جس نے پیدل چین سے بدھ مت کے مقدس مقامات کا سفر کیا تھا اور کارگاہ نالہ سے گزرتے ہوئے کارگاہ بدھا کا تذکرہ کیا ہے۔ اور قیاس اور ممکن یہی ہے کہ ان قافلوں میں سے کہ کوئی مرو یا مرا یا میرائو نام کا قبیلہ یا کوئی شخص یہاں مقیم رہا ہو اسی نسبت سے اس کا نام میرائے ٹھوکو پڑ گیا ہو۔ بحر الحال یہ میرائے ٹھوکو نوپورہ گائوں میں واقع ہے اور صدیوں سے اسی نام سے جانا اور پکارا جاتا ہے