بچوں پر ڈیجیٹل میڈیا کے برے اثرات
کہتے ہیں ک اگر کسی کو برباد کرنا ہو تو اس کی نوجوان نسل کو برے راستوں پر چلا دو خاص کرک بچوں ور بچچیوں کو . تا ک وو اپنے بروں سے بدظن ہو ک ان کی ننا فرمانی کریں اگر اس کی سیدھے الفاظ میں تعریف کروں تو یہ ک اس مملکت کی نای نسل کو یّشی ک راستوں پر راغب کر دیا جا ے ور آج کل ووہی سب کچھ ہو رہا ہے کم از کم ہمارے خوبصرت پاکستان میں تو ہمارے نی نسل ک لڑکے لڑکیاں دل کھول ک بو رے مشغلوں ک علاوہ ا ور کچھ کم کرتے نظر نہی اتے.ور میں نہی سمجھتا ک اس میں ہماری نی منسل کا کوئی قصور ہے کیوں ک جس طرح کا ماحول ہمیں دیا جے گا یا جس ماحول میں ہماری پرورش ہو گی ویسا ہے ہم جینا سیکھتے ہیں اور ویسے ہے مسغلے ا ور عادت اپنا لیتے ہیں
ہمارے پاکستان میں سوشل میڈیا اور نیوز چینل بھی زیادہ فحاشی اور کریمنل پروگرام سیٹ کرتے اور اب تو یہ بات اتنی ام ہو گئی ہے ک ہمارے بڑوں کو بھی احساس تک نہی ہوتا ک ان کے سائے میں بیٹھ کے پروگرام دیکھ ک لڑکے لڑکیاں بری عادات اپنا رہے ہیں اور جو تھوڑی بہت شرم ہم بچوں میں رہتی تھی وو گھر گھر کیبل کونیکشان لگا لینے سے وہ بھی نہی بچی
آج کل انٹرنیٹ بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے اور جس میں زیادہ استعمال ہونے والی سوشل میڈیا سا یٹس اور کیئے ویب سا یت جو بهتمشحور ہیں وو بھی حامی ہمارے بنیادی راستے سے ہٹا ک غلاظت کی طرف راغب کر رہی ہیں جیسس کا اثر ہم پی یہ ہوا ک ہم اپنے دین اسلام سے اور الله پاک او ر ہمارے پیارے نبی حضرت محمّد سللہ و الہے وسلّم کی اطاعت سے ہٹ رہے ہیں بل ک اب تو الله ور نبی و ہم صرف اور صرف مشکل میں ہے یاد کرتے ہیں کیوں ہم جتنے بھی گناہگر کیوں نہ ہوں پر ہمارا دیلل ور روح مسلمان ہے رہتی ہے ور جانتے ہیں ک جس مصیبت ہم میں ہم پھنسس گے ہیں وو مصیبت یا مشکل سے الله جللہ جلالهو ہے نکل سکتے ہیں ورنہ تو ہم کبھی الله کا نام تک نہ لیں