آن لائن فلم ڈسٹری بیوشن اور سوشل میڈیا کو افغانستان ، سنٹرل اور جنوبی ایشیاء سے شروعات میں عورت کا اختیار پوسٹ: 31 جنوری وقت: 1

Posted on at


خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ضروری ہے انہیں میڈیا ڈسٹری بیوشن کنٹرول فراہم کیا جائے۔ اس میں سوشل میڈیا، فلم اور نیوز پروڈکش اور تقسیم شامل ہے۔ فلم کی تقسیم فلم صنعت کا سب سے زیادہ فائندہ مند حصہ ہے۔ آن لائن فلم ڈسٹری بیوشن اور سوشل میڈیا دنیا کے کسی بھی حصہ کی خواتین کو آمدنی حاصل کرنے، ثقافتی اور مالی طور پر مستحکم ہونے کی اجازت دیتا ہے ۔ ایسا کرنے سے خواتین کو جب ڈیجیٹل مواد


 



آن لائن یا ٹی وی پر تقسیم کرنا ہوگا مردوں پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا اور وہ مالی طور پر خود مستحکم ہوں گی۔ 
وومن انیکس پہلا پلیٹ فارم ہے جس کا مکمل مالی اور انتظامی کنٹرول سنٹرل اور جنوبی ایشیاء خواتین کے ذریعے ہوتا ہے۔ وومن انیکس کا مقصد ہے کہ وہ سنٹرل اور جنوبی ایشیائی ممالک ، افغانستان ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، انڈیا، کرغستان ، کازکستان ، مالدیپ، نیپال ، پاکستان، سری لنکا ، تاجکستان ، ترکمانستان اور ازبکستان کی عورتوں کو تقسیم اور مالی آزاد کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرے۔



 



فلم انیکس وومن انیکس کو 35000 پروفیشنل فلمز ، 300000 رجسٹرد یوزرز کے نیٹ ورک ، جس میں 40000 پروفیشنل فلم میکرز اور 3900لکھاری اور 50ملین کے قریب شائقین ماہانہ تک رسائی فراہم کرتی ہے۔
مجھے اس کی مزید وضاحت کرنے دیں:
ایک فلم میکر جرمنی اور آسٹریلیا میں پروموٹ ہو سکتا ہے اور اس کی فلم ایک خاتون کے ذریعے افغانستان میں ڈسٹری بیوٹ ہو سکتی ہے۔ فلم ساز ااس کے ویب ٹی وی کے اشتہارات کی آمدنی حاصل کریگا۔ افغان خاتون اپنے ویب ٹی وی ہوسٹنگ اور فلم ساز کے مواد کو فروغ دینے کے اشتہار کی آمدنی حاصل کریگی۔ دو الگ الگ ویب ٹی ویز ایک ہی مواد شیر کر رہے ہیں تو وہ الگ الگ فائدہ اٹھائیں گے فلم ساز اس کے ذریعے مفت پروموشن اور زیادہ آمدنی حاصل کریگا ۔ افغانستان میں خاتون فلم ساز کا مواد اپنی ویب ٹی وی پر شائع کرتے ہوئے آمدنی حاصل کرسکتی ہے۔




افغان خاتون اپنا مواد بھی بنائے گی اور یہ اسے کے ویب ٹی وی کو اور مضبوط کریگا۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں فلم انیکس انٹرنیٹ کلاس رومز تعمیر کر رہا ہے ان سکولوں میں فلم سازی ایگزامر ایجوکیشنل سافٹ وئیر کے سوشل میڈیا نصاب کا ایک حصہ ہے ۔ سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ یہ وہی ہے جسے ہم ہرات کے سکولوں کے ہزاروں بچوں جن میں زیادہ تعداد لڑکیوں کی ہے کو پڑھا رہے ہیں ۔ بہترین طالب علموں کو موبائل منی کے ذریعے مائکرو سکالرشپ سے نوازا جا تا ہے اور بہترین گریجویٹ طالب علموں کو فلم انیکس نیٹ ورک اور اسکے کے صارفین کے لیے بطور لکھاری، سوشل میڈیا ایکسپرٹ اور ویب ٹی وی مینجرکے لیے بھی چنا جاتا ہے۔


 



یہ ہی وجہ ہے کہ بہترین خود مختار فلم ساز فلم انیکس نیٹ ورک پہ موجود ہیں اور ایگزامر ایجوکیشنل سوفٹ وئیر کے لئے فلم میکینگ نصاب تیار کر رہے ہیں اور ترغیبی ویڈیوز بنا رہے ہیں ۔جیسا کہ یہ ہے


 




فلم انیکس کی ترجیح آج بھی ہے کہ وہ دنیا بھر سے خود مختار خواتین فلم سازوں کو تربیت دے، ان کے تجربات کے حوالے سے انٹرویو کرے ، ان کے مستقبل کی پروڈکشن کو سپانسر کرے ، ان کے کام کو فلم انیکس ااور وومن انیکس پر تقسیم کرے اور ان کو میڈیا ڈسٹریبیوشن اور خودمختار مالی آزادی میں ان کی طاقت کے بارے آگاہ کرے۔


 



فلم انیکس کے تخلیقی دائریکٹر ایرن گلفدین اور فرشتہ فرحہ فلم انیکس سنٹرل اور جنوبی ایشیاء کے لیے رابطہ رویا محبوب اور ان کی ٹیم کے ساتھ ملک


کر کام کر رہے اس مقصد کو حاصل کرسکیں : سنٹرل ایشیاء ،جنوبی ایشیاء اور افغانستان میں عورت فلم ساز ی اور عورت کے اختیارات کو سپانسر کرتے ہوئے۔ 
لوگ مجھے پوچھتے ہیں کہ آپ کو ایسا کرنے کے لیے کس کی ضرورت ہے؟ہم آپ کی کس طرح مدد کرسکتے ہیں؟
یہ ہو رہا ہے لیکن ہم اور زیادہ کرسکتے ہیں۔ زیادہ کرنے کے لیے ہمیں اور زیادہ انٹرنیٹ کلاس رومز بنانے کی ضرورت ہے اور سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کا طریقہ اور فلم اور ڈاکو منٹریز بنانے کے لیے زیادہ ڈیجیٹل کیمرے اور معلم فراہم کرنے کی ضرورت ہے ۔ محبوب افغانستان میں ہماری پارٹنر ہیں اور اس کو نجی سرمایہ کاروں جیسا کہ فلم انیکس ، اور سرکاری اور غیر سکاری ایجنسیوں کی جانب سے گرانٹ اور عطیات کی مدد سے مکمل کرنے کے لیے اہم شخصیت ہیں ۔
یہ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہم اپنی سپانسرشپ کے ساتھ وہاں کیا کر رہے ہیں ۔ ہم اس کو 1000سکولوں 8ملین طالب علموں کی سطح تک لے کر جانا چاہتے ہیں اور اس کے ذریعے 1.6 ارب تک سوشل میڈیا کنکشن بنانا چاہتے ہیں۔ یہ واقعی میں افغانستان ، سنٹرل اور جنوبی ایشیا ء کے نوجوان دونوں مرد اور خواتین کے ثقافتی ترقی کے نقطہ نظر سے ایک طاقت ور مرکز ہے 
کوئی سیاست نہیں ، صرف انٹرنیٹ



 


 



About the author

mahjabinmohammadi

Mahjabin Mohammadee was born in Iran. she studied her high school in Iran. Her family return back to Afghanistan during the fall of taliban 6 years ago. She is studying English in Herat Bastan Institute. Mahjabin has interest to reading novel books and cooking.

Subscribe 0
160