تھامس ایڈیسن ایک عظیم سائنسدان حصہ دوم

Posted on at


 

وہ اپنی ایجادات کی وجہ سے مینلوپارک کے جادوگر کے نام سے مشہور تھے اس پر وہ کبھی غصہ اور کبھی ہنستے تھے اور کہتے تھے یہ کوئی جادو نہیں بلکہ صرف محنت کا نتیجہ ہے۔تھامسن ایڈیسن کے بارے میں لوگ کہتے ہیں کہ وہ ایک انپڑھ انسان تھے اس نے صرف چھ ماہ تک رسمی تعلیم حاصل کی تھی لیکن اس نے نو سال کی عمر میں اپنی ماں سے دی فال آف دی روم جیسی کتابوں کا مطالعہ کیا تھا اور اسی دوران اس نے ساتھ ساتھ لائبریری کے سارے کتابیں بھی پڑھ لی تھی۔

تھامس ایڈیسن بہت اونچا سنتے تھے اور اس نے اسے کبھی اپنی کمزوری نہیں سمجھا بلکہ اس نے اس معذوری کو اپنی کامیابی کا راض سمجھا اورکہا اس کی وجہ سے میں فضول لوگوں کی باتیں نہیں سن سکتا اور نہ شور جس کی وجہ سے میری توجہ ہمیشہ میرے کام پر مرکوز رہتی ہے۔اس سے کسی نے بات کرنی ہو تو بہت چیخنا پڑتا تھا با فر کسی کاغذ پر لکھ کے سمجھانا پڑتا تھا مگر اخباری نمائندوں کو اسکا انٹرویو لیتے ہوئے بڑا مزا آتاتھا کیونکہ وہ کھری کھری سناتا تھا جیسے ایک بار اس سے کہا گیا کہ نوجوانوں کو کچھ نصیحت کرو تو جواب دیا کہ نوجوانوں کو کچھ نصیحت نا کرو کیونکہ نوجوان سنتے نہیں ہے۔

ایڈیسن عیاشی اور آرام کی زندگی کو ترجیح نہیں یہی وجہ ہے کہ اس نے ایک دن کہا کہ کون سا انسان اس دنیا میں بینا کوئی ریشانی یا اپنی زندگی سے مطمئن ہے کوئی بھی ایسا نہیں ہے ہاں اگر ایسا کوئی ہے تو میرے سامنے لایا جائے میں اسے غلط ثابت کرنگا۔

 

ایڈیسن کو بہت سارے انعامات سے نوازا گیا اسے پہلا انعام ۱۳اکتوبر ۱۹۴۹کو بلب کی برسی کے موقع پہ دیا گیااور اس کی کی نیوجرسی میں موجود لیبارٹری کو امریکہ کی مشہور گاڑی فورڈ کا نمائشی مرکز کے لئے چنا گیا۔اور دوسرا انعام اسے ۱۹۴۸ کو جب وہ اپنے دفتر میں تھا دیا گیا یہی وجہ ہے کے اس کی دن بدن کامیابیوں کی بنا پر اسےامریکی حکومت نے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔

اس نے اپنی زندگی میں کبھی آرام نہیں کیا اور نہ ہی بڑھاپے میں ہمت ہاری تبھی اسے تیراسی برس کی عمر میں اپنے بنائے ہوئے جہاز کو پہلی دفعہ اوڑتے ہوئے دیکھنے کے لئے اپنی بیوی کے ساتھ نیویارک چلا گئے۔


چوراسی سال کی عمر میں وہ اچانک بیمار ہوئے مسلسل یہ خبر آ رہی تھی کہ چراغ اب روشن ہے بجھا نہیں اور لوگوں کی دعا کی درخواست کی جاتی تھی مگر ایک طویل علالت کے باد اچانک ۱۸اکتوبر۱۹۳۱ کو اعلان ہوا کہ چراع ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بجھ گیا ہے اور اسی طرح ایڈیسن ہم سب کو چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہوئے مگر اس کی ایجادان اور کارناموں سے اج بھی پوری دینا فائدہ اتھا رہی اور اچھے الفاظ میں اسے یاد کر رہی ہے اور ہمیشہ کے لئے اسے یاد کرتی رہے گی۔بےشک وہ اس دنیا میں نہیں ہے اب مگر ان کی ایجادات کی وجہ سے ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ ہے اور ہمشہ رہے گا۔ 

 

شکریہ 

 



160