تعلیم اور معاشرہ

Posted on at


انسانی معاشرے کا سب سے اہم پہلو تعلیم ہے ۔جس کے بغیر معاشرہ بے شمار سماجی، نفسیاتی اور معاشرتی بیماریوں کاشکاررہتاہے ۔تعلیم معاشرے کا اہم عنصرہے۔اس کے بغیر انسانی معاشرہ کبھی ترقی کی منزل طے نہیں کرسکتا ۔ اس لیے مہذب معاشرے کیلئے تعلیم بہت ضروری ہے۔اس طرح تعلیم اور معاشرہ دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

تعلیم کی اہمیت کا اندازہ اس حدیث مبارکہ سے لگاسکتے ہیں ‘‘علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے ’’ لہذا تعلیم کی بہت اہمیت ہے اور اس کا قرآن میں بھی ذکر کیا گیاہے ۔اس وقت تک کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی جب تک وہ تعلیم میں ترقی نہ کر ےتعلیم انسان کو جدید طرزعمل کے ساتھ زندگی گزارنے اور انہیں نئی ایجادات سے آگاہ کرنے میں مدد کرتی ہے۔

آج کے اس جدید دور میں تعلیم بہت ضروری ہے ۔ لیکن اب سوچنےکی بات یہ ہے کون سی تعلیم حاصل کی جائے یعنی دینی یا دنیاوی ۔تعلیم کیلئے کون کون سے ذرائع استعمال کیے جائیں ۔ اس کا انتخاب کرنا بہت مشکل ہے ۔اکثر لوگ دینی تعلیم کو غلط تصور کرتے ہیں اور کچھ لوگ اس کے متضاد سوچتے ہیں ۔لیکن قرآن مجید میں تعلیم حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کےلیے دینی تعلیم بہت ضروری ہے ۔اسلامی معاشرے کاقیام اس سے ہی ممکن ہے دینی تعلیم انسان کو دنیا وآخرت کی ترقی کا موجب بنتی ہے ۔آج کے اس جدید دور میں جتنی بھی ایجادات ہوئی ہیں وہ قرآن مجید کے مطالعہ سے ہوئی ہیں۔

لیکن آج کا جدید طالب علم کچھ اسطرح کی معاشرتی برائیوں میں جکڑا ہوا ہے ۔مثلاً سگریٹ نوشی، ڈکیتی ،چوری، زناکاری اور فلموں جیسی۔ آج کا طالب علم کسی صورت تعلیم حاصل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ وہ یہ سمجھتا ہے کہ کتابیں پڑھنے سے انسان بوڑھا ہوجاتاہے ۔میں جوان ہوں میرا خون گرم ہے ہڑتالیں اور مظاہرے مجھے اچھے لگتے ہیں اساتذہ اور پرنسپل کے خلاف نعرے لگانا مزہ آتاےہے۔کلاس میں جانے کی بجائے لان میں بیٹھ کر سگریٹ پینا اور تاش کھیلنا اچھا لگتا ہے۔اس کے علاوہ فلموں اور کرکٹ کے بارے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے۔اور اسطرح ساتھ ساتھ اپنے مستقبل کے بارے بھی پریشان بھی رہتا ہوں اور اگر امتحان میں فیل ہوگیا تو کہوں گاوالدین نے توجہ نہیں دی تھی اساتذہ نے نہیں پڑھایا تھا ۔ یہ ہمارے معاشرے کااثرہے ۔



About the author

160