دیہاتوں کے گھر.

Posted on at


مختلف علاقوں میں وہاں کے موسم، وہاں کے رسم رواج اور طرز حیات کے مطابق گھر بناے جاتے ہیں. جیسے پنجاب اور اندروں سندھ کے دیہاتوں میں لوگوں کے گھروں کے دروازے نہیں ہوتے اور دیواروں کی جگہ ایک دو فٹ کی اونچائی تک اینٹیں لگا کر ان کو مٹی سے لیپ کیا جاتا ہے اور یہی ان کے گھروں کی باونڈری ہوتی ہے.

                                         

میں خیبر پختون خواہ کے ہزارہ ڈویژن میں رہتی ہوں لہٰذا اپنے علاقے میں بنانے جانے والے گھروں کے بارے میں ہی تفصیلاً بتا سلتی ہوں. ہزارہ کے دیہاتوں میں لوگوں کے گھر بہت بڑے بڑے ہوتے ہیں. گھروں کے بڑا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں لوگوں نے گھروں میں گاۓ ، بھینس وغیرہ بھی رکھی ہوتی ہیں. گاۓ وغیرہ کے لئے گھر کا ایک حصّہ مخصوص کیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ گھر کی ایک حصّے میں مرغیاں بھی رکھی جاتی ہیں. لہٰذا ان لوگوں کی خوراک میں تازہ انڈے اور دودھ ضرور شامل ہوتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ بہت صحت مند ہوتے ہیں اور ان کی عمریں بھی بہت لمبی ہوتی ہیں.

                                    

کمرے بڑے بڑے ہوتے ہیں جن کو لڑکیاں اپنے ہاتھوں سے بنی خوبصورت چیزوں سے سجاتی ہیں. ہر کمرے میں ایک پتلی سی شلف ہوتی ہے جس پہ زیادہ تر سٹیل کے برتن بہت سلیقے سے رکھے جاتے ہیں. اس شیلف پہ جو کپڑا برتنوں کے نیچے ڈالا ہے وہ بہت خوبصورت رنگوں کے موتی اور ستاروں سے سجایا جاتا ہے. اس کے علاوہ ہاتھ والے پنکھوں پر بہت مہارت سے کپڑا چڑھا کر اس پر موتی ستارے اور گوٹا کناری لگایا جاتا ہے. اور انکو کمروں میں سجاوٹ کے لئے لٹکایا جاتا ہے. کمروں کے بڑا ہونے کی وجہ فیملی کا بڑا ہونا ہے.

                                             

ان گھروں کے بہت بڑے بڑے صحن ہوتے ہیں. اور ان میں یا تو مٹتی کا لیپ کر کے فرش بنایا جاتا ہے یا ریت ڈالی جاتی ہے. اگر کوئی فوتگی ہو جائے تو یہ بڑے بڑے صحن اس وقت کام آتے ہیں. صحن میں بڑے بڑے درخت ہوتے ہیں. یہ درخت گرمیوں میں ٹھنڈا سایہ فراہم کرتے ہیں. صحن میں ہی ایک چھوٹے سے حصّے میں مٹی سے چولھا بنایا جاتا ہے اور لکڑی جلا کر کھانا وغیرہ پکایا جاتا ہے. یہی ہی حصّہ باورچی خانے کے طور پر استمال ہوتا ہے.

                                              

دیواریں سے اندر انہیں دیکھا جا سکتا. گھر آنےجانے کے لئے ایک مرکزی دروازہ ہوتا ہے. اگر کسی مرد نے گھر میں داخل ہونا ہو تو پہلے دہزارہ میں چونکہ پردے کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اس لئے گھروں کی دیواریں بہت اونچی ہوتی ہیں اور اندر سے باہر یا باہر روازہ کھٹکھٹا کر آواز دیتے ہیں اور تھوڑی دیر دروازے کے باہر انتظار کرتے ہیں. تا کہ گھر کی خواتین پردے میں چلی جائیں. پھر گھر کے اندر سے کوئی اندر آنے کی آواز دیتا ہے.

                                              

گاؤں کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ بہت پیار محبّت کے ساتھ رہتے ہیں. خوشی کے موقع پر سب مل کر خوشیاں مناتے ہیں اور جب کوئی غم ا جے تو اس امن سب عملابرابر کے شریک ہوتے ہیں. زندگی اپنی اصل خوبصورتی کے ساتھ گاؤں میں ہی دیکھی جاتی ہے.



About the author

Sahar_Fatima

I am Sahar Fatima. And I am interested in bloging.

Subscribe 0
160