کیا کھانا چاھئے ؟؟
٭ شروع ہی سے پھلوں اور سبزوں کا استعمال زیادہ رکھیں ۔
٭ ایسی خوراک پر زیادہ انحصار کریں جس میں اناج زیادہ استعمال ہوتا ہو ، خاص طور پر چھلکے سمیت اناج ۔
کھانوں کے انتخاب میں ایسی خوراک کو ترجیح دیں جس میں چکنائی کم استعمال ہوتی ہو ۔
٭ کوشش کریں کہ مکھن اور مارجرین اپنے کھانے کی چیزوں میں استعمال نہ کریں مارجرین اگر استعمال کریں بھی تو سافٹ مارجرین استعمال کریں مکھن اور چربی کی نسبت کھانوں کی تیاری میں بیجوں سے حاصل ہونے والے تیل ،زیتون کا تیل ، کارن آئل وغیرہ کے استعمال کو ترجیح دیں ، وہ چکنائیاں جن کے حصول کا ذریعہ اور منبع حیوانات یا مویشی ہوتے ہیں ، ان کی نسبت متذکرہ بالا آئل بہتر ہیں ۔
٭ اپنی خوراک میں مچھلی ، مٹر لوبیا وغیرہ کے دانوں اور بغیر چربی کے گوشت کا استعمال کریں ۔ کن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہئے ۔۔؟
٭ ایسی خوراک جس میں کیلوریز زیادہ اور غذائیت کم ہوتی ہو مثلا سافٹ ڈرنکس ، مٹھائیاں ، پیسٹریاں اور کیک وغیرہ ۔
٭ ایسی خوراک جس میں جانوروں سے حاصل ہونے والی چکنائی اور کولیسٹرول زیادہ ہوتا ہے ، مثلا وہ دودھ جس سے کریم نہ نکالی گئی ہو ، چربی والا گوشت ،مکھن ، پام آئل ،ناریل کا آئل اور ہارڈمارجرین ۔
٭ تلی ہوئی چیزیں کم سے کم کھائیں کھانوں کو ایسے طریقے سے پکانے کو ترجیح دیں جس میں چکنائی کم سے کم شامل کرنی پڑے اور اگر اس میں چربی موجود ہو تو وہ کم ہو جائے ، ابالنا ،سینکنا اور بھوننا ایسے طریقے ہیں ۔
٭ تلی ہوئی چیزیں کم سے کم کھائیں کھانوں کو ایسے طریقے سے پکانے کو ترجیح دیں جس میں چکنائی کم سے کم شامل کرنی پڑے اور اگر اس میں چربی موجود ہو تو وہ کم ہو جائے ، ابالنا ،سینکنا اور بھوننا ایسے طریقے ہیں ۔
تمباکو نوشی سے پرہیز !
دل کو جوان رکھنے سلسلے میں تمباکو سے پرہیز کی بھی بڑی اہمیت ہے تمباکو نوشی خواہ کسی بھی صورت میں ہو اسے ترک کرنے سے آپ کت خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہو جاتی ہے اس کے علاوہ خون میں لوتھڑے بننے کا امکان بھی کم ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں کسی شریان کے اچانک بند ہو جانے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے اگر آپ تمباکو نوشی نہیں کرتے یا کرتے ہیں مگر زندگی میں کسی مرحلے پر ترک کر دیتے ہیں تو اس سے آپ کی فیملی اور خصوصا آپ کے بچوں کے لئے ایک عمدہ مثال قائم ہوتی ہے ، آپ کی قوت ارادی مضبوط ہونے کا ایک ثبوت ان کے سامنے آتا آپ کے بچوں کو بھی احساس ہوتا ہے کہ تمباکو نوشی کوئی اچھی عادت نہیں ، اور اس میں صحت کے لئے خطرات نپہاں ہیں اس کے علاوہ گھر اور دفتر میں آپ کے آس پاس کی فضا سگریٹ کے دھوئیں سے محفوظ ہو جاتی ہے ۔ یوں دوسرے لوگ اور آپ کے اہل خانہ سگریٹ کے ضمنی نقصانات سے محفوظ ہو جاتے ہیں ۔ ڈاکٹروں کو خاص طور پر سگریٹ نوشی سے پرہیز کر کے دوسروں کے لئے ایک عمدہ مثال قائم کرنی چاہئے ۔