پہنیںزیوربدلیںتیور
خواتین خود کو سونے چاندی ،کانسی،موتی،ہڈی اور پتھر وغیرہ کے زیورات سے اپنے اپ کو سجاتی سنوارتی ہیںلیکن زیورات کی جو قسمیں موجودہ نطر آتی ہیں وہ روایت اورجدت کے حسین کا لگاواس حد تک ہے کہ اگر قیمتی دھاتوں کے زیور میسر نہ ہو تو وہ مصنوعی زیورات سے خود کو سجا لیتی ہیں۔
جو چیز جتنی پرانی ہوتی ہے اس کی قدروقیمت اتنی ہی بڑھ جاتی ہے یہی حال اینٹیک زیورات کا ہے اینٹیک کا فیشن سدا بہار فیشن ہے جو سال کے بارہ مہینے چلتا ہے اینٹیک زیورات بازاروں میں مشینوں کے ذریعے تیار کردہ زیورات کے مقابلے میں اپنی انفرادیت کی وجہ سے خواتین کے دلوں میں خاص مقام حاصل مقام حاصل ہے۔
زیورات نسوانی حسن کو نکھارنے کا باعث ہوتے ہیں کہتے ہیں کے خوبصورتی کسی کی محتاج نہیں ہوتی لیکن حقیقت یہ ہے کے زیورات صنف نازک کی ٰخوبصورتی میں چار چاند لگاتی ہیں پرانے زمانے سے زیورات ہمیشہ خواتین کی توجہ کا حاصل مرکز رہے ہیں اور ان کی اہمیت جوں کی توں برقرار ہے۔
زیورات عام طور پر کان ،ناک،گردن،سر،کمر اور پاؤں میں پہنے جاتے ہیں جسم کے ہر حصے کے لیے ایک زیور موجود ہے لیکن زیورات کی خریداری کرتے وقت لباس اور موسم اور چہرے کی ساخت کو مدنظر رکھنا چاہیے یہ بہت ضروری ہے اسی طرح زیورات تقریب نوعیت کے اعتبار سے پہنے چاہیے آج کل تو لباس سے میچ کر کے زیورات،پرس،جوتی، اور نیل پالش اور میک اپ تک لباس سے میچنگ کر کے کیا جاتا ہے۔
موسم گرما میں ہلکی پھلکی جیولری کا انتخاب بہترین رہتا ہے جبکہ معسم سرما میں ہر طرح کی جیولری با آسانی پہنی جا سکتی ہے گھریلو تقریب میں ہلکے پھلکے زیورات کا استعمال کرے بھاری بھرکم زیورات کے بوجھ تلے آپ کی شخصیت دب کر رہ جاتی ہے دفتر اور رسمی اور گھر یلو تقریبات میں نازک اور نفیس زیورات پہنے چاہیے سونے کے زیورات کسی خاص تقریب میں پہنے جاتے ہیں