ہمارے ملک میں پچھلے ٢٢ روز سے طاہرالقادری نے انقلاب کی رٹ لگی ہوئی ہے. اور اب انہوں نے حکومت کو ٤٨ گھنٹوں کا وقت دیتے ہوے اپنے کارکنوں کو کفن دیختے ہوے بڑے جذباتی انداز میں تقریر کی ہے کہ اب یہ کفن یا تو وہ خود پہنیں گے یا پھر یہ حکومت. اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے کارکنوں کو بھی کفن پہننے کا حکم دیا ہے
لیکن میں یہ کہتا ہوں پچھلے ٢٢ دنوں سے جو وہ دھرنا دے رہے ہیں کیا اس سے اب تک کسی کو فائدہ ہوا ہے ؟ کیا کسی نے ان کی کوئی بات سنی ہے . ان کے ساتھ بیٹھے ہوے بیچارے غریب لوگ جن میں برھے ، عورتیں اور معصوم بچے بھی شامل ہیں گرمی میں تپتی ہوئی دھوپ میں بیٹھے ہیں جنھیں نہ تو پینے کا پانی میسر ہے اور نہ ہی کھانے کو روٹی . اگر انقلاب لانا ہی ہے تو کم سے کم اپنے کارکنوں کو سہولیات تو دیں ایک مذہبی سکولر ہونے کے باوجود بھی وہ اس بات سے غافل ہیں کہ کل کو ان کی اس حرکت کا الله پوچھے گا تو کیا جواب دیں گے یہ . اس طرح تو حکومت کے ساتھ یہ بھی گنہگار ہی ہو رہے ہیں نہ .
بہت سے بچے بیمار ہو گئے اور ان کے گھر والے بدل نخواستہ ہو کر اپنے اپنے گھروں کو چل دے . آخر انھیں سب سے پہلے اپنے بچوں کا ہی احساس ہو گا نہ اور اس کے بعد جو یہ کفن کی باتیں کر رہے ہیں مجہے ایک بات بتا دیں جن کہ گھر کا سر براہ ہی ایک ہے اور وہ ادھر مر جاتا ہے تو کیا یہ باقی کی ساری زندگی ان کہ گھر والوں کی کفالت کریں گے ؟ کبھی بھی نہیں اس کا جواب وہ کیا میں خود دے دن گا انہیں تو یہ بھی یاد نہیں رہے گا تب کون اور کتنے لوگوں نے ان کی خاطر اپنی جان دی تھی ایسے نہ تو انقلاب آتا ہے اور نہ ہی کوئی تبدیلی