#افریقہ نیوز
ایبولہ پھوٹ پڑھنے کی- خبر
موجودہ جو ایبولہ کے جو پھوٹ پڑھی ہے افریقہ میں سب سے زیادہ حساس عمل ہے افریقن براعظم کی تاریخ کا۔وہاں پر 1،145 اموات کے ساتھ اور بھی متاثر کیسز سامنے آئے۔جینوا میں پھوٹ پڑھنے کی ابتدا ،پڑوسی ممالک لیبیا کے ،سییرا لینی اور نائجیریا کے ممالک بھی اس سے متاثر ہوئے اور اُنھوں نے بھی احتیاطی تدابیر شروع کی تاکہ اس وباہ سےمزید لوگوں کو بچایا جاسکے اور اس جراثیم کو پھلنے سے روکا جاسکے۔
ایک صحت کا کلینک لایبیریا میں کو حال ہی میں لوٹا گیا ،جسکا نتیجہ یہ نکلہ کہ 17 شبہ آفتا ایبولہ کے مریض اس سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔جب اس واقع کی خبر سامنے آئی ، لائبیریا کی حکومت نے اس کا یہ جواز پیش کیا کہ اُن مریضوں کو دوسری جگہ پر منتقل کیا گیا ریڈ کے بعد ۔ولڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے یہ بات کی کہ متاثرہ علاقوں سے جو لوگ باہر جائے گے ان کی سکرنینگ ہونی لازمی ہے۔17 مریضوں نے اپنے آپ کو رضارکارانہ طور پر چیک کیا لائبیرین کلینک میں اور عوامی رائے عامہ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ مریض واپس آئینگے۔
ایبولہ ایک خطرناک جراثیم ہے جسکا نہ کو ئی علاج ہے اور نہ کوئی دوا۔موجودہ جو پھوٹ پڑھی ہے اس نے اوسط 55٪ لوگوں کو مار دیا ہے۔لیکن دو سی ڈی سی کے ملازمین جن کی اصلیت سامنے ایبلو کے مریضوں کے سامنے آئی جن کو تجربہ کے طور پر ویکسین دی گئی جو کہ اس سے پہلے جانوروں پر تجربہ کی گئی۔ویکسین کے 24 گھنٹے لینے کے بعد ،مریضوں نے حیران کن تبدیلی دکھائی ۔منشیات جس کا نام ہے زیڈ ایم اے پی پی،کو دوا کے طور پر استعمال کیا گیا تجربہ کے طور پر انسانوں پر ستمبر کے شروع 2014 میں۔
کینیا اینٹی –خوف مرکز کرپشن کا
تصویر کا زریعہ-ایچ ٹی ٹی پی://ڈبلیوڈبلیوڈبلیوڈاٹ بی بی سی ڈاٹ کام/نیوز /ولڈ-افریقہ-28836753
امریکہ اور برطانیہ خیرات دیتا ہے اینٹی -ٹیریزم مرکز کو جو کہ کینیا میں ہے جو کہ آجکل تفتیش ہو رہی ہے اس پر کیونکہ ایک انسانی حقوق کے ادارے نے یہ بات بتائی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی کر رہے ہیں اور کینین حکومت اس اقدام سے بخوبی واقف ہے۔اس مرکز کو سب سے پہلے قائم کیاگیا 2003 ، میں 1998 میں جب امریکن ایمبیسی پر جو حملہ ہوا تھا تنزانیہ اور کینیا میں۔
ایک شددپسند گروپ نے یہ بات کہی کہ اینٹی –ٹیریریزمرکز کا جو کام ہے وہ کینیا کو بچانا نہیں ہے دہشت گردی سے بلکہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔رپورٹ کے مطابق جس کی تحریری ثبوت موجود ہے کہ جس میں 11 کیسز حراسان کرنے کے اور غلط علاج کے ہیں ،10 کیسز طاقت کے زریعے بگانے کے ہیں اور 10 کیسز قتل کے ہیں۔اس نتیجہ میں،اینٹی ٹیریرزم مرکز ایکشن اس کے متعلق ایک جیسے نہیں ہیں خوف اور تشدد کے ساتھ۔
افریقن ہاتھی –موت میں انگلی ڈالنا
تھوڑے عرصہ پہلے کی تحقیق کے مطابق بہت سے افریقن ہاتھی مارے گئے جتنے ہر سال پیدا ہوتے ہیں اس سے بھی زیادہ۔2010 کے بعد ،اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ تقریباََ 35000 افریقن ہاتھی مارے گئے ہر سال اُس حصے میں۔اسی رفتار سے افریقن ہاتھی 100 سال میں ختم ہو جائیں گے۔حکومت اور عام عوام کو اس بارے میں اقدام لینا ہو گا تاکہ اس عمل کو روکا جا سکے۔غیر قانونی کاروبار ہاتھی کی ایک تجارت بن چکا ہے ،ہاتھی کے ایک کلو دانت کو کئی ہزار ڈالر پر فروخت کیا جاتا ہے۔
پچھلے عرشے میں ہاتھی ،کی تعداد سینڑل ایشیاء میں 60٪ تک کم ہو گئی ہے۔حتاکہ ، یہاں پر اسی جگاہیں موجود ہیں افریقہ میں جہاں پر تندرست ہاتھی کی آبادی پائی جاتی ہے ،جیسا کہ بوسٹوانہ ۔بہت سے سامان جمع کرنے والے اور ہاتھی کے دانت فروخت کرنے والے جگہوں کو ختم کیا گیا تاکہ اس کاروبار کو آئندہ کے لیے روکا جا سکے۔
شکریہ کہ آپ نے اس ہفتہ میں شریک ہوئے# افریقہ نیوز میں عظیم -کل کے لیے۔مہربانی کر کہ سبسکرئیب کریں عظیم کل کے لیے بٹ لینڈز پر کلک کرنے سےیہاں پر! فالو کرین عظیم کل کو ٹیوٹر پر @ گریٹر ٹی پر اور لائیک کرین فیس بک کے پیج کو ایف بی ڈاٹ کام/گریٹر ٹی! آپ سب کا شکریہ اور ہمارے ساتھ رہیں اور معلومات حاصل کریں اور کیا واقع ہو رہا ہے افریقہ میں #افریقہ نیوز کے زریعے اور عظیم -کل ۔
لکھنے والے سٹیون کارپنٹر