انسان جب کسی مشکل میں میں ہوتا ہے یا اسے کوئی پریشانی ہوتی ہے وہ چاہی کسی بھی قسم کی ہو . پریشانی تو پریشانی ہوتی ہے نہ چاہی وہ اپنے بچوں کی ہو کوئی ازدواجی زندگی کی ہو . بیوی سے جھگڑا ہو یا محلے ، ہمسایے کی پریشانی ہو. انسان اسے اپنے دماغ میں سوار کر لیتا ہے . لیکن اگر ان کو جلدی حل کر لیا جائے تو بہت بہتر لیکن اگر انہیں حل کرنے میں دیر ہو جائے تو پھر بہت سی مشکلات کا سامنا اور بھی کرنا پر سکتا ہے
جیسا کہ میں نے کہا ہے اگر ان پریشانیوں کا حل نہ نکالا جائے تو پھر انسان نفسیاتی مریض بن جاتا ہے . یعنی آپ نے بہت سے ایسے لوگ دیکھیں ہوں گے جو اکیلے پن میں بھی خود سے باتیں کرتے رہتے ہیں . اسے ہم پاگل پن تو نہیں کہ سکتے لیکن اگر اس کا جلدی سے اور مستکل علاج نہ کیا جائے کسی اچھے نفسیاتی ڈاکٹر سے رابطہ نہ کیا جائے تو پھر اس میں مشکل پیدا ہو جاتی ہے کیوں کہ اسے ہم نفسیاتی مریض کہتے ہیں اور یہ مریض بعد میں پاگل پن کا بھی شکار ہو سکتا ہے
ایسا کوئی بھی مریض اپ خود یا آپ کے ارد گرد یا آپ کے ہی گھر میں بھی ہو سکتا ہے . کوئی بھی ایسا شخص جو آتے جاتے کہیں وففک کی تیاری کرتے وقت باتوں میں مصروف پایا جاتا ہے یا پھر رہ میں چلتے بھی ایسا ہو جاتا ہے . ایسے کسی بھی مریض کو کسی بھی اچھے نفسیاتی ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہے کیوں کہ ہمیں ہے آپ کی فکر اور آپ کی صحت کی بھی
....