حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور نظامِ حکومت(4)۔

Posted on at



انتظام حکومت کے تمام شعبے جدا جدا اور ممتاز ع فعال تھے ، آپ نے ملک کو صوبوں میں اور صوبوں کو اضلاع میں تقسیم کر رکھا تھا۔ آپ کی حکومت آٹھ صوبوں پر مشتمل تھی جن پر اعمال مقرر تھے اور یہ انتظامی ڈھانچہ نہ صرف متوازن و مناسب تھا بلکہ اس کی حدود بھی متعین تھی اور ان صوبوں میں سیکرٹری ، خراج وصول کرنے والے کلکٹر ، پولیس افسر ، خزانہ کے مہتمم ، قاضی وغیرہ سبھی اپنے شعبوں میں فعال تھے ۔ ان عہدیداروں کے انتخاب میں حضرت عمر فاروق کی مردم شناسی اور جوہر شناسہ بے مثال تھی ، آپ اس سلسلے میں ان کی ذہانت و فطانت ، لیاقت و قابلیت ، دیانتداری اور عوام کے مشورہ اور ان کی عوامی شہرت کو بھی جانچتے ۔ عمال کو فرامین اور فرائض کی تفصیل بتاتے ، ان کی تنہواہیں مقررر کرتے ، رشوت ستانی یا تحائف کا تصور ہی مفقود تھا عمال کی ذاتی جائیداد کا حساب لیا جاتا اور ان سے عہد بھی لیا جاتا ۔ اور حج جے موقع پر نہ صرف ان کی طلبی ہوتی بلکہ کھلی کچہری لگاتے اور عوام کے مسائل و شکایات کا ازالہ ہوتا۔



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160