دی وومنز انیکس فائونڈیشن (ڈبلیو اے ایف) نے آفیشلی ایک 501 (سی)3 انٹرنل ریوینیو سروس سے ایک نان پرافٹ تنظیم کا عہدہ حاصل کیا۔ یہ ٹیکس سے مستثنیٰ سٹیٹس وسطی ایشیا میں ہمارے خواتین اور بچوں کو معاشی طور پر خود مختار ہونے کے مشن میں مدد کر ے گا، جیسا کہ باہر کے افراد اور کارپوریشن اب ٹیکس کے فوائد حاصل کریں گے وومنز انیکس فائونڈیشن کے ساتھ اشتراک کے لیئے۔ ایک بڑا راستہ جس کو ہم مکمل کرنا چاہتے ہیں وسطی ایشیا میں خواتین اور بچوں کو انٹر نیٹ سے مربوط کرنے کے راستے تخلیق کرنے سے۔
خدمت خلق ایک عمدہ توازن ہے۔ لوگ دینا چاہتے ہیں لیکن لوگ اپنے تحائف کا نتیجہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ وومنز انیکس فائونڈیشن پر، ہم مستحکم تعلیمی ماڈل پر یقین رکھتے ہیں، اور ہم اپنے دیئے گئے ماڈل کو بہتر بنانے کے لیئے روز کام کرتے ہیں۔
پچھلے سال میں، ہم نے افغانستان ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے ذریعے انٹر نیٹ کلاس رومز تخلیق کرنے پر بہت زیادہ کام کیا، سٹینڈ الون میڈیا لیبز تخلیق کر رہے ہیں اور جلد ہی ہم وسطی ایشیا میں منتخب افراد میں ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز تقسیم کریں گے۔ ہم مختلف ذرائع سے اپنی فنڈنگ حاصل کرتے ہیں، جس میں فلم انیکس اور وومنز انیکس سے حاصل کردہ منافع اور کارپوریٹ اور انفرادی افراد کا چندہ بھی شامل ہے۔ ہمارے موجودہ کارپوریٹ دوستوں میں شامل ہیں:
جیسا کہ اب ہمارے پاس 501 (سی)3 سٹیٹس ہے، ہم ٹیکس کی کچھ قسموں سے مستثنیٰ ہیں، جو کہ ہمیں ہمارے اگلے مشن کے قابل بناتا ہے۔
ہمارے بورڈ ممبران، رویا محبوب، فرشتہ فروغ، فرانسسکو رولی اور کیٹی سوینی، خواتین اور بچوں کو موقع دینے کے لیئے کہ وہ اپنی ذات کو معاشی اور کسی اور چیز میں خود مختار بنائیں کام کر رہے ہیں۔
پے فار کانٹینٹ ماڈل وومنز انیکس اور فلم انیکس پر افغانستان اور وسطی ایشیا میں خواتین کو لکھائی، فلم سازی اور اشتراک کے ذریعے زندہ رہنے کے لیئے موقع دے رہا ہے۔ یہ منفرد ماڈل نہ صرف ان خواتین کی معاشی طور پر مدد کرتا ہے بلکہ وسطی ایشیا میں ان کے اہم کاموں کو جاری رکھنے کے لیئے انہیں آمدنی بھی مہیا کرتا ہے۔ یہ ہمارے خدمت خلق کے فلسفہ کا حصہ ہے۔ ایک فلسفہ جو کہ ہمارے غیر منافع بخش سٹیٹس کی تائید کرتا ہے۔