جس دن اس قوم کو کوئی اللہ کا بندہ حکمران مل گیا تو اس کی تقدیر بدل جائیگی جس دن بھی امام خمینی جیسی شخصیت نے اقتدار سنبھال کر قومی خزانہ کو خون پینے والی جونکوں سے نجات دلا دی تو یہ ایمان کے جذبہ سے سرشار قوم راتوں رات عظیم تر ہو جائیگی آپ اندازہ لگائیں ہر حکمران اور ان کے ٹولے ملک و قوم کو لوٹتے دیکھتے رہے ان کا بادشاہی انداز حکمرانی ملک و قوم کی برباد کرتا رہا اور انہوں نے آج تک درست اقدام نہ اٹھایا جس کی وجہ سے چند سو کرپٹ خاندان قومی خزانہ باپ کا مال سمجھ کر لوٹتے رہے اور سرکاری محکموں کو کمیشن کا ذریعہ بنا کر خوب مال کمایا جاتا رہا اپنے کرپٹ نااہل لوگوں کو تھوک کے حساب سے بڑے بڑے عہدے پر بٹھا کر قومی خزانے سے خوب مراعات لی جاتی رہیں قومی خزانہ سے بھاری تنخواہیں، مراعات لینے والے فرائض کے نام پر بھی قومی خزانہ کو نچوڑتے ہیں کوئی افسر اپنے محکمے کے کسی کام پر ایک ہزار خرچ کر کے خزانہ سے ایک لاکھ وصول کرتا ہے خرید و فروخت کے نام پر بھی دونوں ہاتھوں سے قومی خزانہ لوٹا جاتا ہے قومی خزانہ سے تعمیر و ترقی کے نام پر کھربوں روپے نکالے جاتے ہیں مگر قوم پر صرف دس فیصد لگائے جاتے ہیں کروڑوں کے اخراجات کر کے اجلاس بلائے جاتے ہیں ڈیزل ، پیٹرول تنخواہیں مراعات کے نام پر قومی خزانہ سے کھربوں روپے وصول کرنے والی قیمتی ترین حکمران اور ان کے چیلے قوم کیلئے معمولی درست کام بھی نہیں کرتے حالانکہ قومی خزانہ سے ہونے والی لوٹ مار روک کر کھربوں روپے بچائے جاتے ہیں سرکاری محکموں میں فضول خرچیاں اور لوٹی جانے والی کھربوں کی دولت کا راستہ روک کر ملک و قوم کو خوشحال کیا جا سکتا ہے مگر حکمران ایسا نہیں کرتے اپنے ایم پی اے ایم این اے کو بھرتیوں اور ترقیاتی کاموں کی آڑ میں خوب نوازہ جاتا ہے بڑے بڑے ادارے بوگس کاپیاں بنا کر قومی خزانہ کیلئے وصول ہونے والی کھربوں کی دولت سرعام لوٹتے ہیں بار بار اقتدار میں آنے والے ملک و قوم کیلئے کوئی کردار ادا کرنے کو تیار نہیں جب تک ملک و قوم کو ان خون پینے والی جونکوں سے نجات نہیں دلائی جاتی تب تک ملک عظیم ترقی نہیں کر سکتا ******