یہ واحد مغل بادشاہ ہیں جن کی تصویر دستیاب ہے
یہ تصویر اس وقت کی جب انگریزوں نے دہلی فتح کر لیا تھا اور بہادر شاہ ظفر کو گرفتار کر کے ان کا ٹرائل کیا گیا تھا اور انھیں ہندوستان سے بے دخل کر کے رنگون بھیجنے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا۔
رنگون بھیجے جانے سے کچھ عرصہ قبل کی یہ تصویر ہے
اس وقت یہ گرفتار تھے
بہادر شاہ ظفر ایک معروف شاعر بھی تھے
ان کی ایک خوبصورت غزل پیش ہو
لگتا نہیں ہے جی مرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائدار میں
بُلبُل کو باغباں سے نہ صَیَّاد سے گلہ
قسمت میں قید لکّھی تھی فصلِ بہار میں
کہہ دو اِن حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغدار میں
ایک شاخ گل پہ بیٹھ کے بلبل ہے شادمان
کانٹے بچھا دیے ہیں دل لالہ زار میں
عُمْرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
دِن زندگی کے ختم ہوئے شام ہو گئی
پھیلا کے پاؤں سوئیں گے کُنجِ مزار میں
کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
یہ تصویر اس وقت کی جب انگریزوں نے دہلی فتح کر لیا تھا اور بہادر شاہ ظفر کو گرفتار کر کے ان کا ٹرائل کیا گیا تھا اور انھیں ہندوستان سے بے دخل کر کے رنگون بھیجنے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا۔
رنگون بھیجے جانے سے کچھ عرصہ قبل کی یہ تصویر ہے
اس وقت یہ گرفتار تھے
بہادر شاہ ظفر ایک معروف شاعر بھی تھے
ان کی ایک خوبصورت غزل پیش ہو
لگتا نہیں ہے جی مرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائدار میں
بُلبُل کو باغباں سے نہ صَیَّاد سے گلہ
قسمت میں قید لکّھی تھی فصلِ بہار میں
کہہ دو اِن حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دلِ داغدار میں
ایک شاخ گل پہ بیٹھ کے بلبل ہے شادمان
کانٹے بچھا دیے ہیں دل لالہ زار میں
عُمْرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
دِن زندگی کے ختم ہوئے شام ہو گئی
پھیلا کے پاؤں سوئیں گے کُنجِ مزار میں
کتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں