60 لاکھ روپے کا آئسکریم کا ایک کپ، اتنی مہنگی کیسے ہوسکتی ہے؟ خصوصیات جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
ڈوڈوما(مانیٹرنگ ڈیسک) آپ نے کھانے کی مہنگی ترین اشیاءکے بارے میں سن رکھا ہو گا لیکن آج ہم آپ کو آئس کریم کے ایک برانڈ کی قیمت بتانے جا رہے ہیں جسے سن کر آپ کے اوسان خطا ہو جائیں گے۔ اس آئس کریم کا نام سنڈے(Sundae)ہے اور اس کی قیمت 60ہزار ڈالرز(تقریباً 62لاکھ 82ہزارروپے)ہے۔ اس آئس کریم کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ افریقہ کے سب سے اونچے برفیلے پہاڑ کیلی منجیرو(Kilimanjaro)کی چوٹی کی برف سے بنتی ہے اور یہ ملتی بھی وہیں پہاڑ کی چوٹی پر ہی ہے۔ افریقہ کی یہ بلندترین چوٹی تنزانیہ میں واقع ہے۔۔ دنیا میں جو شخص یہ آئس کریم کھانا چاہتا ہو اس سے 60ہزار ڈالرز وصول کر لیے جاتے ہیں اور اس میں اسے تنزانیہ تک کا ہوائی جہاز کا مفت سفر، وہاں فائیو سٹار ہوٹل میں مفت رہائش اور کیلی منجیرو پر چڑھنے کا سازوسامان اور ایک گائیڈ بھی مفت فراہم کیا جاتا ہے۔
مزید جانئے: ’300 ارب کی ایک ڈبل روٹی‘
جب وہ شخص پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ جاتا ہے تو اسے وہاں ”مفت“ آئس کریم پیش کی جاتی ہے۔وہاں آپ جتنی چاہیں آئس کریم کھا سکتے ہیں۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث کیلی منجیریو کی برف بھی تیزی سے پگھل رہی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑ 10سے 15سالوں میں صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔آئس کریم کی یہ قیمت افریقہ میں موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے اقدامات میں استعمال کی جاتی ہے تاکہ کیلی منجیرو کو ختم ہونے سے بچایا جائے۔ایک شخص کو آئس کریم کھانے وہاں جانے پر 60ہزار ڈالرز خرچ کرنے پڑتے ہیں لیکن اگر وہ اپنے کسی دوست کو ساتھ لیجانا چاہے تو اس دوسرے دوست کو محض 25ہزار ڈالرز (تقریباً 26لاکھ 17ہزار روپے) ادا کرنے پڑیں گے۔ وہاں جانے والوں کو خالص کاٹن سے بنی ہوئی ایک خوبصورت شرٹ بھی یادگار کے طور پر پیش کی جاتی ہے۔