سوشل میڈیا کےذریعے آزادی اورخودمختاری کافروغ

Posted on at

This post is also available in:

سوشل میڈیا نےانٹرنیٹ کےذریعے کمیونیکیشن کی کایہ ہی یکسربدل دی ـ اب ہم بےشمار لوگوں سے اس کے ذریعے بات چیت کرنے کے قابل ہےـ اب ہم اپنے دوستوں تک منٹوں میں پہنچ سکتےہےـ اس کے علاوہ ہم اپنی بات ان لوگوں number تک بھی پہنچاسکتےہے جس کو پہلے ہم نے نہ کبھی دیکھاہو یابات کی ہوـ اس کے ذریعے ہم بےشمارلوگوں کواپنے زیر آثرلاسکتے ہےـ سوشل میڈیا کے ذریعے اب ہم مالی فائدہ بھی اٹھاسکتےہےـ اب بلاگ لکھنے سے ہم پیسے get paid for بھی کماسکتےہےـ مگر اس کوپڑھنے اورٹیھک جگہ دینابھی ضروری ہےـ بلاگنگ کےذریعے دنیا بھرکے لوگ ہر مہینہ پیسے کمانے کے قابل ہوگئےہیں ـ

انٹرنیٹ کے ذریعے money online پیسے کمانا ناممکن ہرگز نہیں اگر ہمیں website کا پتہ ہوجس پر ہم بلاگ دےسکےـ میں Annex Press کے لئے لکھتاہوں جو Film Annex کمپنی کے تحت کام کرتی ہےـ اور فلم میکرز کواپنا کام دکھانےکاموقع فراہم کرتاہےـ مجھے BuzzScore کےذریعے پیسے کمانے کا موقع دیاگیا ـ BuzzScore کاانحصارمیرے سوشل میڈیا کے ذریعے انٹرنیٹ کا حجم بناناہوتاہےـ Film Annex کےمطابق جب ہم اپنا بلاگ انٹرنیٹ پر لانچ کرتےہے تو ہم دوسروں کواپنے زیرآثر لانے کے قابل ہوجاتے ہےـ BuzzScore ہماری بلاگز کی تعداد اورفیس بک، ٹویئٹر اور Tumblr ٹر ان کوشیئرکرنے کی تعداد کی بنیاد پرآمدنی پیداہوتی ہےـ مجھے اس بنیاد پرآمدنی ملتی ہے جب BuzzScore پرمیراسکور بہترین ہوں ـ


سوشل میڈیا پربلاگنگ میں جوبات مجھے سب سے زیادہ پسند ہے وہ یہ کہ آپ اپنی شناخت دیے بغیر بھی بلاگنگ کرسکتےہےـ آپ بلاکسی خوف کےکہ آپ کا تعلق کس نسل، مذہب، فرقے یاسیاسی جماعت سے ہے اپنا کام Publish کرسکتےہےـ پڑھنےوالےصرف پیغام کودیکھےگےـ یہ ان ممالک کےخواتین کے لئے ایک نیک شگون ہے جہاں عورتوں کوکام کرنے کی آزادی حاصل نہیں ـ لہذا سوشل میڈیا ان خواتین کوگھر بیٹھے روزی کمانے کا موقع فراہم کرتاہےـ Women's Annex اس ضمن میں عورتوں کو مواقع فراہم کرتاہےـ Women's Annex ایک خودساختہ آپنی مدد آپ کےتحت ادارہ ہے جس کوعورتیں چلاتی ہےـ یہ کمپنی ویڈیوز، بلاگ سٹوریز، تعلیم بزنس اور سپورٹس پرمبنی کہانیوں کی مدد سے ساوتھ اور وسطی ایشیاء میں عورتوں کوباآختیار بنانےکےلیئے کوشاں ہےـ جہاں اب اقلیتں اپنی آواز اورآراء دنیا تک پہنچانے کا کام کررہی ہےـ

سوشل میڈیا ہرکسی کوآزادی اورخودمختاری دینے کےقابل ہےـ اگر کوئی کسی سوشل میڈیا کےاستعمال سےروکے توکیاقانون شکنی کے زمرے میں آتاہے یانہیں؟ اس سوال question سے میرےذہین میں ایک واقعہ یادآیا Paul Baier جوکہ بوسٹن رہائشی ہےنے اپنے چودہ سالہ بیٹی کو فیس بک ترک کرنےپر200$ دیےـ مگر درحقیقت یہ ان کے بیٹی کا اپنافیصلہ تھاـ ان نے ایک معاہدہ کیا جس کے تحت اس نے 5 مہینوں کےلئے اپنا اکاونٹ deactivate کیا اور 200$ اس کے تحت وصول کئیےـ ان کا اکاونٹ ان کےوالد نے خود deactivate کیا تاکہ وہ دوبارہ login نہ ہوسکےـ

یہ کسی کےحقوق کی تلفی نہیں کیونکہ انہوں نےخود اپنی مرضی سےیہ فیصلہ کیاـ مگر بطورباپ کیا آپ یہ چاہےگے کہ آپ کی بیٹی کچھ کرنےسے عاری ہوجائے ؟ فیس بک بےمعنی کاموں کے لئے یعنی Flirting، ڈرانے، دھمکانے اورفضول باتوں کے علاوہ کئی اہم کاموں کےلئے بھی استعمال ہوتاہےـ مثلا Arab Spring; fundraising غریب اورنادار طبقوں کی امداد، لوگوں کواکٹھاکرنے، معلومات کی فراہمی اور تعلیم جیسے کاموں کےلیے استعمال ہوتاہےـ فیس بک جیسے کئی اورسوشل ٹولز ہے جیسے گوگل، انسٹاگرام، Tumblr, Linkedin جس سے یہی فوائد حاصل ہوسکتےہےـ  اس میں خود مختاری، آزادی جیسے انقلابی کام حاصل کئے جاسکتےہےـ Mr. Baier کا اپنی بیٹی کوفیس بک جیسے نعمت سےمحروم کرنا واقعی تعجب کی بات ہےـ کہ کیو انہوں نےاپنی بیٹی کےآوازدبانے کوبہترسمجھاـ جب اس بچی کوپوری کہانی سمجھ میں آئی گی تو تب Baier کوشاید اپنی غلطی کا احساس ہوسکےـ

 

ہم اپنے بچوں کوہربرائی سے نہیں روک سکتے اوریہ فیس بک کاقصورنہیں اگر اس سےکچھ غلط کام کیاجاتاہےـ یہ اس کے استعمال پرمضمر ہےـ زندگی میں ہرچیز کےدو پہلو ہوتےہےـ ہمیں چاہیے کہ بچوں کوان چیزوں کے دونوں پہلو سے اشناہ کرےـ پھر یہ ان پرمنحصر ہے کہ وہ کیسے ان سے برد ازماہ ہوتےہےـ

جیسے کہ مشہور کہاوت ہے “Talk to your kids”

Giacomo Cresti

http://www.filmannex.com/webtv/giacomo

پالومی  @giacomocresti76



About the author

AFSalehi

A F Salehi graduated from Political Science department of International Relation Kateb University Kabul Afghanistan and has about more than 8 years of experience working in UN projects and Other International Organization Currently He is preparing for Master degree in one Swedish University.

Subscribe 0
160