شارٹ فلمیں میرے زندگی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ میں اِن کا خدمت کرتا ہوں، اِنہیں دیکھتا ہوں، اِن کے مدد کرتا ہوں، اِن فلموں کو ڈائریکٹ کرنے اور بنانے والے فلم سازوں سے باتیں کرتا ہوں اورکچھ اِدھر اُدھر خود بھی بنایا ہے۔ اخری ہفتے ٹرائیبیکا فلم تہوارTribeca Film Festival پر میں نے اپنا ٪90 وقت شارٹس دیکھنے کیلۓ نذر کیا اور شارٹس بنانے والے فلم سازوں سے ملاقات کیں۔ ایک اچھا شارٹ فلم دیکھ کر میں تازہ ہوجاتا ہوں۔ یہ میرا دن عمدہ بناتا ہے۔ جب میرے سر پر درد ہو تو یہ ایک ایڈویل Advil کیطرح ہے جو درد ختم کر جاتا ہے۔ میں شارٹ فلموں کو اپنا نشہ مانتا ہوں۔
جب اپ سکول میں انگلش یا تخلیقی لکھائی میں کوئی بڑی ڈگری کررہے ہو، وہ اپ کو ٹن مختصر کہانیاں پڑھنے کا قابل بناتاہے جو اس لیے میں نے کیا ہے ۔ اور پھر وہ اپکو مختصر کہانیاں لکھنے کا قابل بناتا ہے ۔ پھر اپ دوسرے لوگوں کے مختصر کہانیوں پر تنقید کرتے ہیں اوروہ اپکے کہانیوں پر تنقید کرتے ہیں۔ اپکے زندگی تنقید سے بھری ایک قسم مختصر کہانی بن جاتی ہے۔ گریجویٹ سے پہلے اپنے مقالے کیطورپر اپ چھوٹے کہانیوں کا ایک اجتماع لکھو۔ اگر اپ زیادہ آرزو مند ہو تو اپ ایک ناول بھی لیکھ سکتے ہے لیکن یہ بہت کم واقع ہوتا ہے۔
لیکن جب آپ فلم سکول جاے تو آپ کو زیادہ شارٹ فلمیں دیکھنے کونہیں ملتےـ جسطرح میں نے بھی کیا ۔ آپ بہت سے خصوصیات دیکھتے ہیں۔ آپ 216 منٹ لمبی عرب کے لارنس Lawrence of Arabia بھی دیکھتے ہیں۔ اور یہ دلچسپ ہے کیونکہ اپ پیٹراوٹول Peter O’Toole کا خوبصورت چہرہ ایک ہی بار تین گھنٹوں سے زیادہ غور سے دیکھتے ہیں۔ بعض اوقات سکول کی طالبعلم کے تہواروں کیلۓ انکا بنا ہوا شارٹس بھی آپ کو دیکھتے ہیں۔ اپ شاید پسند کرے اوراس پر فخر کرے ۔ اپ اسطرح بڑے شارٹس بنانا چاھتے ہیں لیکن اپ پیٹراوٹول کے چہرے سے ہی شروع کرتے ہیں۔
میں اسکے متعلق سوچ رہاہوں کہ کیوں وہ آپکو سکو ل میں شارٹس نہیں دیکھاتے۔ اورInternet سے پہلے لوگ شارٹس کہاں پاتے اور دیکھتے؟ کیا یہ اپکے ذھن کونہیں ھچکچاتی ہے؟ اس نے یقینی میرا ذھن ھچکچایا۔ کۓ سال پہلے جب میں فرنچ نیوـویو New Wave کے ایک خیالی دور میں جاررہا تھا تو میں نے فرانسیس ٹرفانٹ کے شارٹ فلم کو پایا جس کا نام لاؤ ایٹ ٹونٹی ہے اسے اینٹوئن یٹ کولیٹ سے بھی پہچانا جاتا ہے اور میں نے اِسے یو ٹیوب I watched it on YouTubeپر دیکھا۔ حتیٰ کہ اُس وقت سے یہ میرا پسندیدہ فلم رہی ہے۔ دوبارہ جب میں نے یریک رومبر کو ڈھونڈ نکالا جس نے حیران کن سیکس مورل ٹیل فلمی سلسلہ بنایا ہے یہ دو شارٹس اور چار فیچرز پر مشتمل ہیں میں نے اِسے یوٹیوب اور پھر نیٹفلیکس پر دیکھ لیا۔ The Girl at the Monceau Bakery (La boulangère de Monceau) یہ ایک شارٹ ہے جسکے لمبائی 23 منٹ ہے یہ بھی میرا پسندیدہ شارٹ بن گئ۔ مھجے یہ واضح لگتا ہے کہ میں اپنا شارٹس بہت زیادہ پسند کرتا ہوں۔
اخری ہفتے ٹرائیبیکا فلمی تہوار پر شارٹس دیکھنا ایک بڑی تجربہ تھی کیونکہ میں نے یہ حاصل کرکہ دیکھ لیاکہ شارٹ فلم ساز اب کیا بنارہے ہیں۔ ھم نے فلم انیکس پر ایک ٹن سجیشنز حاصل کردی اور میں نے ان لائن بہت سے فلمیں دیکھ لیں لیکن وہ فلمیں2012 یا2006 یہاں تک کہ پہلے کے ہوسکتے ہیں آپ کبھی نہیں جانتے۔ جیسا کہ میں نے اپنے پچلے لکھائی میں بیان کیا کہ میں نے جو دیکھ لیا ان سے بالکل مطمئین ہوں۔ اور یقیناً course میرے ساتھ میرا پسندیدہ ہیں۔ یہاں ان پر ایک مختصر نظر سے دیکھیں۔
زندگی مجھے نہیں ڈراتی۔
کب ایک لڑکی عورت بن جاتی ہے؟ اگر اپ ایک عورت ہو اور اِسے پڑھ رہی ہو تو مجھے ہقین ہے کہ اپ کو وہ بدسلیقہ لمحہ یاد ہو جب آپ پہلے مرتبہ اُس دور سےگزرتے۔ اگر آپ ایک ادمی ہو تومجھے یقین نہیں ہے کہ اپ ان احساسات کے متعلق ا تنا زیادہ جانتے ہو جن میں یہ بھی ہو کہ جب آپ اپنے panties پر خون دیکھے۔ Wait انتظار کیجیۓ آپ تو حتیٰ کہ panties کو پہنانا بھی نہیں جانتے! سٹیفن ڈن کے لائف ڈزناٹ فرائٹن می ایک بہترین شارٹ فلم ہے جو ایسترویری کے کمینگ اف ایج کہانی کے بارے میں بتاتا ہے جسکواپنی بے پتہ دادا اور اس کے پالتو جانورں کی چھوٹی چپٹی کے تھوڑی مدد کیساتھ عورت بننے کے ابتدائی مراحل کے بارے میں بحث کرنی ہے ۔ رنگ بھراہوا خوبصورت شارٹ فلم "ویسٹ اینڈرسن ـ ایسکو" اپ کوبڑھتی میوزک کی اواز، بدصورت احساس، فٹ نہ ہونا اور اخرکارصرف اسے چوسنے کیطرف لے چلتا ہے۔ اور زیادہ فلم Facebook page پرپائیں۔
کھانہ کھانا
کیاہر کوئی بے ترتیب کھانا کھاتا ہے؟ یا کوئی بندہ جانتا ہے کہ کون یہ کرتا ہے؟ یہ 13 منٹ والی سویڈش فلم اس دردناک حقیقت اور تجربہ کے جدوجہد کو خوراک کے بے ترتیبی کیساتھ ایک ناقابل یقینی نزاکت ہوشیارطریقے میں دکھاتا ہے۔ تمام فلم میں ھم ایک 15 سالہ کلارا Klara دیکھتے ہیں جو نرسوں کے نگرانی میں دوسرے چھوٹے بچوں کیساتھ 30 منٹ میں کھانہ کھانے کے کوشش کررہی ہے۔اس فلم کو سنا لینکن نے ایک ہی محل وقوع میں ہدایت کی اس لیۓ یہ فلم بالکل نیند پیداکرنی والی اور تھوڑا پریشان کرنے والی ہے جسکی وجہ ادا کاروں کے کارکردگی ہے۔ یہ برلن فلم تہوارکے ایک سرکاری انتخاب بھی ہے ۔ مزید معلومات کیلۓ More info here
RPG OKC
RPG OKC ایملی کرمیکیل کا بنایا ہوا ایک 8ـ بیٹ طرزکے متحرک فلم ہے یہ فلم دو ویڈیو گیم کے کردار کے بارے میں بتاتا ہے جسمیں ایک پال اور ایک پاقوین ہیں وہ دونوں انٹرنیٹ پر ناپسندیدہ رومانس کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں۔ فلم کے انسانی جسم کے حصے کاٹنے اور تیزبات چیت کے مناظر اس فلم کوتہوارپرایک خوش منظراورمزاحیہ شارٹ فلم بناتا ہے۔ اس فلم کی شرح ان لائن ڈیٹینگ اور بندوق ثقافت کے حوالے سے بالکل نشنا ہیں۔ RPG OKC فلم مزاق کیساتھ ساتھ بہت سریلی اور دلجوش بھی ہے۔ کسطرح اپ ان چھوٹے کرداروں کے زندگیوں میں انتہائی دلچسپ ہیں اور ان کو متحد کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ فوجی لڑکا ایک درمیانی عمر کا جنگجو ہے، ریڈسکائی صحراکے درمیان میں رہتا ہوا دکھائی دیتا ہے وہ آن لائن باتیں کررہاہے اور خاص موقع پرSea of Nothing پر شروع ہو جاتا ہے۔ لیکن آپکو عام طورپر اتنا زیادہ ان کے ساتھ واسطہ ہوگا کہ پھر آپ کھبی بھی انکو جان سکتے ہیں۔ بالکل ریکامینڈ کیاجاتاہے ۔ فلم یہاں دیکھیں Watch the film here ۔ اور ھم اسے فلم انیکس پر دکھانے کی بھی امید رکھتے ہیں۔
ان لائن فلم ڈسٹربیوشن کیساتھ پہلے سے زیادہ شارٹس تک رسائی آسان ہے۔ فلم سازوں کیلۓ زیادہ مواقع ہیں کہ وہ اپنے شارٹس کو اب فلم انیکس یا دوسرے جمع ذخائر کیکسٹارٹر اور انڈیگوگو کیطرح سائٹس پر فنڈ کرے۔ یہاں blog by Film Annex's social media coordinator, Jennifer Bourne جو سینیماؤں اور ان لائن فلم فائنانسینگ کے موجودہ حالت کو بیان کرتا ہے۔ ایک نظر دیکھ لیجۓ۔