طلاق

Posted on at


طلاق ہمارے معاشرے میں عورت کے لیے عزاب سے کم نہیں طلاق یافتہ عورت کو گھر والے رشتے دار آچھا نہیں سمجھتے بلکہ بری نظروں سع دیکھتے ہیں طلاق کو اللہ تعالی نے حلال چیزوں میں سے سب سے برا سمجھا یے  طلاق دینے سے سا توں آسمان ہل جاتے ہیں انسان کو یہ لفظ بہت سوچ سمجھہ کر زبان پر لانا چاہیے



انسان کو اس معاملے میں بہت صبروتحمل سے کام لینا چا ہیے ورنہ اس کا اولاد پر بہت برا اثر پڑتا ہے کیونکہ جب ماں باپ میں طلاق ہو جاءے یا الگ یو جاءیں تو بچوں کی تعلیم و تربیت ادھوری رہ جا تی ہے بچے بری سو ساءٹی میں پڑ جاتے ہیں اور ان کا مستقبل تباہ و  برباد ہو جا تا ہے اگر بیوی کو غصہ آجاتا ہے تو خا وند کو چاہیے کہ وہ درگزر سے کام لے ہمارا معاشرہ ایک طلاق یا فتہ عورت کو قبول نہیں کرتا



ہمارے پیارے نبیؐ نے طلاق کو سخت نہ پسند فرمایا ہے   میاں بیوی اگر کسی معاملے میں جھگڑ پڑے اور بات طلاق تک پہنچ جاءے تو غلطی کرنے پر معازرت کرنے میں دیر نہ کریں معازرت کرنے سے ایک دوسرے کی نظروں میں عزت کم نہیں ہوتی بلکہ عزت میں اضافہ ہوتا ہے اگر بنا غلطی کے آپ صلح میں پہل کرتے ہیں یہ بھی آپ کے بڑے پن کا ثبوت ہے یعنی خود میں تحمل اور برداشت کا مادہ پیدا کیجیے



خوب سے خوب تر کی تلاش نے آج کے انسان کا سکون چھین لیا ہے اکثر گھرانے اسی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160