انسان اور دولت

Posted on at



اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کیا ہےتو اسے زندگی گزارنے کیلئے سازوسامان سے آراستہ کیا تاکہ انسان اپنی زندگی اچھے طریقے سے گزارسکے ۔اولاد بھی ایک دولت ہے۔ لیکن اصل دولت روپیہ پیسہ سمجھا جاتا ہے۔ جسے انسان روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرکے اپنی ضروریات زندگی پوری کرتا ہے۔

 

 

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ‘‘یہ اولاد اور مال تمھارےلئے فتنہ ہے۔’’ اگر انسان دولت کو صحیح استعمال میں لائے تو یہ نعمت ہے اگر اس  کا بُرا استعمال کرے تو یہ وبال جان ہے۔ دولت کا اچھا یا بُرا ہونا اس کے استعمال پر ہے۔ کچھ لوگ منفی خیالات کے مالک ہوتے ہیں۔ جو دولت کو بُرا سمجھتے ہیں۔ لیکن اپنے خیالات کو نہیں بدلتے ۔ اور دولت کو ہی بُرائی کی جڑ قرار دیتے ہیں۔ حالانکہ کہ ایسا نہیں ہے۔

 

 

صحابہ کرامؓ کو اللہ تعالیٰ نے بہت زیادہ دولت سے نوازا۔ لیکن انہوں نے اپنی دولت کو اللہ تعالیٰ  کی راہ میں خرچ کر دیا۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اپنی ساری دولت اللہ تعالیٰ کی راہ میں وقف کر دی۔

الغرض دولت کا استعمال بُرا ہو سکتا ہے لیکن خود دولت بُری نہیں۔



160