دہشت گردی

Posted on at


دہشت گردی جس طرح نام سے ظاہر ہے اس کی تعریف یوں کی جا سکتی ہے کہ لوگوں میں اپنا خوف اور ڈر پھیلانا۔ ایسا کوئی ملک، شہر،قصبہ، محلہ نہیں جہاں اس کا چرچہ نہ ہوں۔ آئے دن روز ہمیں ایسی کئی خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ لاہور کے ایک شہری نے اپنی بیوی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا۔


 


دہشت گردی بہت سے قسم کی ہوتی ہے۔ جس طرح آج کل فرقوں کی بنا پر لوگوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے۔ سنی بھائی شیہ کو اور شیہ سنی کو آپس میں قتل کر رہے ہیں۔ آئے روز ہمیں خبر سننے کو ملتی ہیں کہ اسِ شہر میں خود کش حملہ ہو گیا اتنے بندے مر گئے۔ کیا یہی ہماری زندگی ہے۔


 


لوگوں میں اتنا ڈر پھیل گیا ہے کہ آج کی جنریشن کے والدین اپنے بچوں کو باہر جانے اور کھیلنے سے روکتے ہیں۔ دہشت گردی کی سب سے بڑی وجہ صرف اور صرف ایک ہے وہ ہے غریبی کچھ لوگ چند روپے کی خاطر دوسرے کو قتل کرنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔



اسلام میں بھی کافی جگہ قتل و غارت کرنے سے ممانعت فرمائی گئی ہے۔  حدیثِ باری تعالی ہے کہ"تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان کے شر سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے" اسی طرح بہت سی جگہوں پر اسِ کی ممانعت کی گئی ہے۔ دہشت گردی جس طرح سے بڑھ رہی ہے اللہ ہم سب کو اسِ سے محفوظ رکھے۔ اور ہمیں بھائی چارا اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔


آمین


 




About the author

160