!.....شادی بیاہ ،اور ذات برداری کی قید
ویسے تو میں شادی پر کافی بلاگ لکھ چکی ہوں آج کا بلاگ بھی شادی پر ہی ہے مگر موضوں تھوڑا چینج ہے آج کے دور میں جہاں بہت سے مسلے مسائل ہیں بہت سی سورتوں میں وہاں پر شادی بھی ایک بہت بڑا مسلہ بنا ہوا ہے پہلی بات تو لوگوں کی مانگ بہت زیادہ ہو چکی ہے ہر چیز کو لے کر مطلب ہر کسی کی یہی خوائش ہوتی ہے کہ وہ سب اونچے سے اونچے گھر میں اپنے بیٹی یا بیٹے کی شادی کریں کیونکہ غریب انسان کو تو کسی گنتی میں گنا ہی نہیں جاتا چاہے اس کے گھر میں اس کی بیٹیاں کتنی ہی نیک اور لائق کیوں نا ہوںخیر یہ تو ایک الگ مسلہ ہے ان تمام مسلوں کے علاوہ بھی اب ایک نیا مسلہ شروع ہو چکا ہے اور اب وہ مسلہ ذات برداری کا ہے انسان اچھا ہو یا نا ہو بس ذات برداری کو بہت اہمیت دے جانے لگ گئی ہے حالانکہ ذات برداری سے یہ نہیں پتا چلتا کہ انسان اچھا ہے یا برا
بہت سے لوگوں کو بہت بار یہ بولتے ہوئے سنا جاتا ہے کہ میرا تو فلاں بردادری سے تعلق ہے جیسے کہ میں پہلے ہی بولا کہ انسان کی ذاتی شخصیت کا اندازہ اس کی ذات برداری سے نہیں لگایا جا سکتا ہے ایسا نہیں ہے کہ ہر ذات برداری بلکل مکمل اور اچھی ہے خوبیاں خامیاں ہر انسان اور ہر ذات برداری میں ہی ہوتی ہیں یہ ہر غز نہیں بولا جا سکتا ہے کہ فلاں ذات اچھی ہے اور فلاں ذات بری ہے اسی طرح سے ہر ذات برداری میں اچھے برے لوگ پاۓ جاتے ہیں مسلمان ہونے کے ناتے ہمیں ان سب باتوں سے منع کیا گیا آہی اسلام ایک بہت ہی خوبصورت اور دوسروں کا احترم کرنے والا مذہب ہے میرے پیارے مذہب میں نا تو کسی کو کمتر سمجھا جاتا ہے اور نا ہی کسی کو کم اہمیت دی جاتی ہے اسلام میں خوبصورت ،یا نا خوبصورت ،امیر ،غریب پستہ قد ،رنگ و روپ ،گورا کالا ،نسل کسی بھی قسم کے امتیاز کی بلکل بھی اجازت نہیں دی ہے کیونکہ میرا پیارا مذہب ایک سچا پاک صاف اور نکھرا ہوا مذہب ہے
اب جیسا کہ رشتوں کی بات ہو رہی ہے کہ رشتے کرنے سے پہلے اب ذات برداری کو بہت زیادہ دیکھا جاتا ہے والدین زیادہ تر یہی چاہتے ہیں کہ ان کے بچوں کی شادیاں ان کی بی زات برداری میں کی جاۓ کچھ خاندان ایسے بھی ہیں کہ جہاں پر خاندان کے اندر ہی لڑکے لڑکیاں مل جاتے ہیں شادی کے لئے مگر بہت سے خاندان ایسے بھی ہیں کہ جہاں پر بچوں کی عمر چھوٹی بڑی ہونے کی وجہ سے رشتے نہیں مل پاتے ہیں تو پھر اسی وجہ سے بھر رشتہ باہر دیکھا جاتا ہے مگر اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بھر بھی ذات برداری تو اکثر مل جاتی ہے مگر رشتہ اچھا نہیں ملتا ہے پھر اکثر لوگ اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کے لئے ذات برداری سے بھر رشتہ دیکھتے ہیں اور اکثر ان کو اس بات پر اپنے خاندان اور رشتہ داروں سے عجیب ،عجیب باتیں سننا پڑتی ہیں کہ ہماری ذات برداری یہ ہے اور اپ نے فلاں ذات برداری میں رشتہ کر دیا ہے اکثر ذات برداری کو لے کر دیکھا گیا ہے کہ لوگ اپنی ذات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور اپنی ذات برداری پر تعریفوں کے پل باندھ دیتے ہیں مگر اس کے بر عکس دوسروں کی ذات برداری کو کم تر اور برا بھلا سمجھا اور بولا جاتا ہے جو کہ بہت غلط بات ہے بس میری سوچ تو یہ ہے کہ صرف انسان اچھا ہونا چاہئے ذات برداری سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے
رائیٹر سدرہ خان
میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ