"مسکراہٹ "

Posted on at


مسکراہٹ میں عجیب سی کشش ہوتی ہے کسی کی مسکراہٹ بھی کسی کے دل میں گھر کر جاتی ہے انسان دھیما دھیما مسکراتے ہوے پر.کشش نظر اتا ہے مسکراہٹ چہرے پر حسن لاتی ہے مسکراہٹ میں کوئی ٹائم لمیت نہیں ہوتی پر مسکراہٹ زیادہ وقت کی نہیں ہوتی مسکراہٹ انسان کا اخلاق بھی بتاتی ہے کسی کی مسکان میں پیار برا ہوتا ہے اور کسی کی مسکان میں نفرت اور کسی کی لالچ سے بری ہوتی ہے مسکراہٹ بھی انسان کو جینا سکھا دے دیتی ہے.مسکراہٹ کو پانے کی کوئی قیمت نہیں ہے.مسکرانے سے دل بھی سکون میں رہتا ہے لیکن مسکرانا جب ہنسی میں بدل جاۓ تو وہ دل کے لیےزہر بن جاتا ہے .مسکراہٹ چہرے  کا حسن ہوتی ہے.مسکراہٹ بھی دو طرح کی ہوتی ہے ایک تو وہ حقیقت ہے اور ایک وہ جو دیکھاوا ہو .مسکراہٹ زندگی کا اہم حصہ ہے .مسکراہٹ میں بھی سادگی چھپی ہوتی ہے مسکراہٹ بھی سوالوں کی مانند ہوتی ہے کوئی کسی کا دل رکھنے کے لئے مسکراتا ہے تو کوئی اپنا دل خوش کرنے کے لئے مسکراتا ہے مسکرانا نہ تو کوئی جرم ہے اور نہ ہی کوئی سزا مسکراہٹ بھی زبان کی مانند ہے ایک بولی ہے جو ہم کبھی بھی ضرورت انے پر بول سکتے ہیں کہی لوگ اپنی عام زندگی میں بھی نہیں مسکراتے مسکراہٹ زندگی کا حصّہ ہے مسکرانا صحت کے لئے اچھا ہوتا ہے کسی پر طنزیہ مسکرانا بری عادت ہوتی ہے مسکراہٹ بارش کی طرح برستی ہے وو بھی مسکراتی ہے اور دلوں میں راج کر جاتی ہے مسکراہٹ زیور کی طرح چمکتی ہے اور کہی دل جیت لیتی ہے  مسکرانا انسان کا کام ہے اور کہکے لگانا شیطان کا کام مسکراہٹ کے بنا انسان اور اس کا چہرہ ادھورہ ہوتا ہے انسان ہی نہیں جانور اور اللہ کی تمام مخلوق کو مسکرانے کا حق حاصل ہے بچوں کی مسکراہٹ بہت خوبصورت ہوتی ہے حضرت محمّد جب مسکراتے تو تو ان کے ساتھ ہزاروں دل مسکراتے ان کی ایک مسکراہٹ پر صحابہ جان دیتے تھےآپ جب بھی مسکراتے تو آپ کے دانت مبارک نظر نہیں اتے تھےمسکراہٹ زندگی کا میلہ ہے میری مسکراہٹ پر میری اپنی لکھی ہوئی شاعری کے چند الفاظ             کون کہتا ہے میں  تیرا چہراچھوڑ کر کدھر جاؤںگی دل میں گر جاؤں گی دھڑکنوں میں بکھر جاؤں گی مسکراہٹ کے پہلو سے اٹھی تو مشکل یہ ہے صرف دلوں کو پاؤں گی جدھر جاؤں گی زنگی شمع کی مانند چلتی ہے "مسکراہٹ " روک تو جاؤں گی مگر بہار کر جو گی مسکرائی تو مر جاؤں گی  میں تو مسکراہٹ ہوں دل میں اتر جاؤں گی



About the author

160