ایک یاد گار تفریحی سفر اور سیرو تفریح (حصہ اول)

Posted on at


 سیرو تفریح ہر انسان کے لیے بہت ضروری ہے ۔  دنیا کا کوئی بھی اانسان ہے وہ مسلسل کام کر کر کے اور روزانہ کے معمول سے تنگ آ جاتا ہے اور ہر انسان اپنی زندگی میں آرام اور کچھ  دلچسپ کرنا چاہتا ہے۔ جب انسان اپنے روزانہ کے معمول کو چھوڑ کر کبھی کہیں باہر گھو منے کی غرض سے نکلتا ہے تو اسے ایک عجیب  سا سکون اور مزا ملتا ہے جو اسے  عام طور پرروز کے معمول سے نہیں مل سکتا ہے ۔ یہ سیر و تفریح خاندان کے افراد کے ساتھ ہو یا سکول کے دوستوں کے ساتھ ہمیشہ یکساں مزا دیتی ہے ۔


سیرو تفریح طلبا کے لیے بہت ذیادہ ضروری ہے کیونکہ اس سے وہ نئی نئی چیزیں دیکھتے اور سیکھتے ہیں اور ساتھ ہی ان کا دماغ بھی ترو تازہ رہتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں  ہر سال یا سال میں دو بار طلبا کو کہیں نہ کہیں سیرو تفریح کے لیے لے جایا جاتا ہے تا کہ وہ سکول،کالج اور یو نیورسٹی کی چار دیواری سے باہر نکل کر دنیا کو دیکھیں اور اس کا مزہ لیں۔ اس لیے سیرو تفریح کا کوئی بھی موقع ہو اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔


میں  بچپن سے ہی سیرو تفریح کا بہت شوق رکھتا ہوں اور مجھے  اس وقت بہت خوشی ہوتی ہے جب میرے دوست یا خاندان کے افراد کہیں گھومنے کا منصوبہ بناتے ہیں   اور میں سیرو تفریح کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا   کیونکہ میں ہمیشہ نئی سے نئی جگہیں دیکھنا اور ان کے بارے میں معلومات  اکھٹا کرنا چاہتا ہوں  ۔ اورمیں روز کے معمول سے بھی تنگ آ جاتا ہوں اس لیے ہمیشہ سیر و تفریح کا مو قع تلاش کرتا رہتا ہوں ۔


آج  میں آپ کو اپنے سیر و تفریح کے اس سفر کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں جس سے میں بہت ذیادہ لطف اندوز ہوا ۔ پچھلے سال  نومبر  کے مہینے میں جب میں ایبٹ آباد میں  اپنے آئی ایس ایس بی کے ٹیسٹ کی تیاری کر رہا تھا تو مجھے میرے ایک قریبی دوست نے کال کی اور بولا کہ ہم لوگ کچھ دن تک سیر کو جائیں گے اس لیے اگر تم نے جانا ہے تو اپنے بڑے بھائی کے ہمراہ تیار ہو جاؤں ۔ میں یہ سن کر بہت خوش ہوا اور میں نے اسے اسی وقت ہاں کر دی اور بولا کہ جب  میںچھٹی آؤں گا تو مل کر پروگرام بنائیں گے۔


چنانچہ کچھ دن بعد جب میں تیاری سے فارغ ہو کر گھر آیا تو ہم لوگوں نے مل کر مری کی سیر کا پروگرام بنایا اور طے ہوا کہ ہم لوگ دو دن بعد براستہ ایبٹ آ باد مری کی سیر کو جائیں گے ۔ اس کے بعد ہم لوگوں نے جانے کی تیاریاں شروع کر دیں اور میں اپنے بھائی کے ساتھ دو دن بعد دوستوں کو لے کر مری کے لیے روانہ ہو گیا ۔ ہم نے ایک گاڑی کرایہ پر لے لی۔


صبع آٹھ بجے ہم نے اپنا سفر شروع کیا اور ہم  گھنٹے بعد ایبٹ آبادپہنچ گئے وہاں ہم نے ہر نوئی کے پاس کچھ وقت گزارا اور تصویریں بھی لیں۔ پھر ہم لوگوں نے ہر نوئی سے نتھیا گلی کی طرف سفر شرروع کیا کیونکہ ہم لو گوں نے یہ طے کیا تھا کہ ہم مری کے راستے میں جتنے میں تفریحی مقامات آۓ وہاں رکیں گے اور لطف اندوز ہو نگے۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160