یہ حقیقت ہے کہ مروجہ تدریسی نظام عملی زندگی کی ضروتوں سے کوئی مطابقت نہیں رکھتا اور اعلی تدریسی نظام میں جدید اصلاحات کو متعارف کرانا اور انہیں صحیح معنوں میں لاگو کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان کا شمار دنیا میں ذیادہ آبادی والے علاقوں میں ہوتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے انسانی وسائل کہ پہتر طریقہ سے پروئے کار لائے۔ درحقیقت جدید پیشہ ورانہ تکنیکی مہارت حاصل کیئے بغیر ہم نہ تو ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں اور نہ ہی اپنی افرادی قوت کی صلاحیتوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک اپنی آبادی کے پیشتر حصہ کو اعلی تکنیکی صلاحیتوں سے آراستہ کر کے ترقی کی منازل طے کر چکے ہیں۔
۔ ہمیں تعلیم کو موجودہ دور کی صنعت و حرفت کے تقاضوں کو سمجھ کر اور اس کے مطابق ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی افرادی قوت کو پیشہ ورانہ مہارت یافتہ بنانے کے لئے اپنی تعلیم کے معیار کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہو گا۔ جو ہماری صنعتوں کو صحیح طریقہ سے چلا سکے اور نہ صرف اپنے ملک کی مصنوعات کا معیار بہتر کر سکے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی قابلیت کا لوہا منوا سکے
دور حاضر میں بیشتر قوموں نے پیشہ وارنہ تعلیم کو ہی اوالین ترجیح دے کر ترقی کی ہے۔ مگر افسوس پاکستان کے منصوبہ سازوں کی اوالین ترجیح کبھی تعلیم نہیں رہی ۔ اعلی اور پیشہ وارانہ تعلیم کی بنیادیں مضبوط کرنے سے ہی ہم معاشی اور معاشرتی ترقی کر سکتے ہیں۔ سرکاری محکموں کو اعلی پیشہ ورانہ تعلیم کوفائدہ مند اور پائیدار بنانے کے لئے اہم اقدامات اٹھانے چاہیے۔ اور نظام تعلیم اور نصاب تعلیم کی اصلاح کرنی چاہیئے۔ اور ہمارے تعلیمی مسائل ارباب اختیار کے سنجیدہ توجہ کے طالبگار ہیں۔ اگر ہم نے پیشہ ورانہ مہارت کی حامل کی تعلیم و تربیت پر توجہ نہ دی تو ہمارے ہر قسم کے تعلیمی پروگرام تباہ ہو جائے گئے۔ جدید تعلیم کے راستے میں آنے والے تمام مسائل کا کلہ کما کرنے کے لئے متحدہ کوشش درکار ہیں۔