دنیا کی تاریخ کا پہلا انسانی قتل ہابیل کا ہوا جسے اس کے اپنے بھائی قابیل نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا.حضرت آدم کی پیدائش اور دنیا میں آمد کے بعد الله نے دنیا کی آبادی بڑھانے کے لئے ہر سال اس جوڑے کو جڑواں بچے عطا کیے جس میں ایک لڑکا اور لڑکی ہوتے تھے. جب وہ جوان ہوتے تھے تو الله کے حکم سے ایک جوڑے کے لڑکے کا دوسرے جوڑے کی لڑکی سے بیاہ ھو جاتا تھا. واضح رہے کہ بعد میں بھائی بہن کی شادی الله تعالیٰ نے حرام قرار دے دیا.
ہابیل اور قابیل ، آدم کے بیٹے تھے. انکا شادی کے سلسلے میں آپس میں جھگڑا ھو گیا. قابیل الله کے حکم کے خلاف اپنی جڑواں بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا جو کہ ہابیل سے بیاہی جانی تھی.
ازل سے خیر و شر کا سلسلہ ہے
خدا اس سے سبھی کو جانچتا ہے
فیصلہ یہ ہوا کہ دونوں لڑنے کی بجاۓ نذر پیش کریں ، جس کی نذر قبول ھو جاۓ وہ اس لڑکی سے شادی کرلے. سو دونوں نے اپنی نیاز ایک پہاڑ پر رکھ دی. الله نے ہابیل کی نیاز قبول کر لی. مگر قابیل اپنے وعدہ سے پھر گیا اور کہا کہ میں ضرور تجھے قتل کروں گا. ہابیل نے جواب دیا کہ میں اپنے رب سے ڈرتا ھوں اور بیشک وہ نیکوں کو عمل ہی قبول کرتا ہے.اگر تو مرے قتل کے لئے دست درازی کرے گا تو میں تب بھی تجھ سے لڑائی نہیں کروں گا. قابیل نے بھائی کو قتل کر ڈالا. لاش کو ٹھکانے لگانے کا طریقہ معلوم نہ تھا. الله نے ایک کوا بھیجا جس نے زمین کریدنا شروع کی. قابیل نے گڑھا کھود کر بھائی کی لاش دبا دی اور اپنے عمل پر ندامت بھی محسوس کی
اس واقعہ کو الله نے قرآن میں فرمایا کہ جو ایک انسانی جاں کو ناحق قتل کرے، اس نے گویا پوری انسانیت کو قتل کیا اور جو کسی کو زندگی بخشے ، اس نے گویا ساری نسل انسانی کو زندہ کیا. اب الله کے اس فرمان کے مطابق قیامت تک کے تمام قتلوں پر قابیل کو بھی عذاب ملے گا کیونکہ اس نے اس برے کام کی بنیاد رکھی..........
مضمون نگار
نبیل حسن