اب دھرنے کرنے والوں کو چاہئیے کہ وہ اس دھرنے کے ذریعے تمام پارلیمینٹیرینز کے انگوٹھے چیک کروانے کا مطالبہ کریں اور اس کار خیر میں عمران خان کو پہل کرتے ہوۓ سب سے پہلے اپنے انگوٹھے چیک کروانے چائیے ہیں تاکہ الیکشن 2013 میں دھاندلی کرنے والی تمام پارٹیاں اور گھس بیٹھئیے ایکسپوز ہوجائیں۔ اور جو نہ کروانا چاہے اس مطالبهارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو وائٹ ہاوس کے گیسٹ ہاوس میں بطورِ خاص مہمان ٹھرایا گیا ہے ، یاد رہے کے وہ امریکہ کے دورے پر نھیں بلکہ یو این جنرل اسمبلی کی میٹنگ اٹینڈ کرنے امریکہ گئے ہیں لیکن اس کے باوجود اُنکی فارن افئیرز کی منسٹر 100 ملکوں کے رہنماوں سے ملاقتیں کریں گی اور خود نریندر مودی کئی اہم ملکوں کے سربراہوں سے ملیں گے جس میں اہم تجارتی معاعدہ ہوں گے، یاد رہے کے یہ وہی نریندر مودی ہیں جنھوں نے چند دن پہلے اپنے دس مرلے کے گھر میں بیٹھ کر چائنہ کے وزیراعظم سے میٹنگ کرتے ہوئے 100 ارب ڈالر کا تجارتی معاعدہ کر لیا تھا،
اور دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم بھی امریکہ میں موجود ہیں جو آٹھ لاکھ یومیہ کرایہ والے ہوٹل میں رہائش پذیر ہیں ، دنیا کے کسی اہم سربراہ نے اُن سے ملنا گوارہ نھیں کیا یہاں تک کے پہلی بار ایسا ہوا کی یو این کی جنرل اسمبلی کے دوران پاک بھارت پرائم منسٹر کی ملاقات بھی نھیں ہو رہی کیوں کے معذرت کے ساتھ نریندر مودی کے پاس وقت نھیں ہے،
دنیا کی تاریخ گواہ ہے کے غلام اور بھکاری قوموں کی کوئی عزت نھیں کرتا، ان کرپٹ سیاستدانوں نے اس ملک کو کہیں کا نھیں چھوڑا، جتنا نقصان پاکستان کو شریف اور بھٹو خاندان نے پہنچایا ہے اُتنا کسی غیر ملکی دشمن نے بھی نھیں پہنچایا، اب بھی وقت ہے اس قوم کے پاس کے غیر جانبدار ہو کر سوچنا شروع کرے کے کیا اس نے ہمیشہ انھی خاندانوں کی غلامی کرنی ہے.
بے کی مخالفت کرے یا انگوٹھے چیک کروانے کا مطالبہ تک نہ کرے سمجھ لو کہ وہ بھی دھاندلی میں شامل تھا
another
Posted on at