محبت ایک تجربہ
انسان کی ساری زندگی کسی نہ کسی چیز کی طلب میں گزر جاتی ہے یا پھر ایسا بھی کہا جا سکتا ہے انسان اپنی ساری زندگی کسی نہ کسی چیز کی خواہش میں لگا رہتا ہے اگر وو اپنی منتخب کردہ چیز یا جس چیز کی اسے خواہش ہوتی ہے تو وہ کسی دوسری چیز کی خواہش میں لگ جاتا ہے جب انسان چھوٹا ہوتا ہے ایک بچہ ہوتا ہے تو وہ اس چیز کی خواہش کرتا ہے جو اسے پسند آتی ہے پھر اسکی ضد بھی کرتا ہے پھر آہستہ آہستہ وہ آگے بھڑتا ہے یعنی کہ اپنی عمر میں برا ہوتا ہے پھر اس کی پسند تبدیل ہو جاتی ہے پھر چیزوں کی جگہ پسند بدل کر آ جاتی ہے انسانوں پر
بچہ جب چھوٹا ہوتا ہے تو اسے سب سے ہی پیار ہوتا ہے لیکن جب وہ بڑا ہو جاتا ہے تو سب کے ساتھ ساتھ اس کی زندگی میں کوئی ایک خاص شخص بھی آ جاتا ہے جو اسے سب سے خاص ہوتا ہے جو اسے سب سے عزیز ہوتا حیا جسے ہم محبت کا نام دے سکتے ہیں محبت خود ایک بہت پاک رشتے کا نام ہے انسان کو جس سے محبت ہوتی ہے وہی اسے سب سے دلعزیز ہوتا ہے لیکن اگر محبت میں ناکامی ملے تو وہی محبت اس کیلئے عذاب جان بن جاتی ہے
میں اگر یہ کہوں کہ محبت ایک تجربہ ہے تو بھی شائد اس میں کوئی بات غلط نہ ہو گی کیونکہ یہ حقیقت ہے محبت ایک اچھا تجربہ ہے جو انسان کو وہ سب کچھ سکھا دیتی ہے جو وہ ساری زندگی میں بھی نہیں سیکھ سکتا میں اگر خود کی اپنی بات کروں تو میرے لئے بھی محبت کسی تجربے سے کم نہیں ہے پیار اور محبت میں بھی بہت فرق ہے پیار انسان کو کسی بھی چیز سے ہو سکتا ہے
خواہ وہ کوئی چیز ہو یا کوئی انسان ہو یا ایک انسان سے بھی زیادہ ہو سکتے ہیں کیونکہ پیار تو ہمیں اپنے گھر والوں سے بھی ہوتا ہے اپنی فیملی سے ہوتا ہے اور اپنے دوستوں سے بھی ہوتا ہے لیکن محبت انسان بس کسی بھی ایک شخص سے کرتا ہے ویسے تو یہ سب دنیاوی باتیں ہی ہیں لیکن حقیقی محبت پانے کیلئے انسان کیلئے وہ مجازی محبت کرنا سیکھے تو شاید وہ اپنی حقیقی محبت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاۓ