ڈریگن ٹرائی اینگل (Devil Triangle) Posted on 20 March 2015 at 22:26 شیطانی مثلث جسے اژدھا مثلث (ڈریگن ٹرائی اینگل) بھی کہتے ہیں دراصل مثلث برمودا کی طرح کا ایک پراسرار مقام ہے جو بحرالکاہل میں جاپان اور فلپائن کے نزدیک واقع ہے۔ یہ جاپان کے ساحلی شہر یوکوہاما ، ماریانا جزائر اور فلپائن کے جزیرے گوام کے درمیان واقع ہے۔ اس سمندر کو جاپانی لوگ مانواومی مانو اومی کہتے ہیں جس کے معنی شیطان کا سمندر ہے۔ برمودا تکون اور شیطانی سمندر پر تحقیق کرنے والوں میں ایک بڑا مشہور نام چارلس برلٹز کا ہے۔ وہ اپنی کتاب "دی ڈریگن ٹرائینگل" میں لکھتے ہیں: 1952 تا 1954 جاپان نے اپنے پانچ بڑے فوجی جہاز اس علاقے میں کھوئے ہیں۔ اور گم ہونے والےافراد کی تعداد 700 سے اوپر ہے۔ اس معمہ کا راز جاننے کے لیے جاپانی حکومت نے ایک جہاز پر 100 سے زائد سائنسدانوں کو سوار کیا۔ لیکن شیطانی سمندر کا معمہ حل کرنے والے خود معمہ بن گئے۔اور وہ کچھ ایسے گم ہوئے کہ آج تک ان کا سراغ نہ مل سکا۔ اس کے بعد جاپان نے اس علاقے کو خطرناک علاقہ قرار دے دیا۔ میرا خیال ہے کہ ملائیشیا کا جہاز Malaysia Flight MH 370 جس کا آج تک سراغ نہیں ملا وہ بھی اس مثلث میں ہی کہیں گم ہوگیا ہے۔اگر ہم طیارے کی پرواز یا فلائٹ کے روٹ کا جائزہ لیں تو یہ بات ہمارے سامنے باآسانی آجائے گی کہ طیارے کہ ساتھ کس طرح کا معاملہ ممکن ہو سکتا ہے ؟ روٹ کے نقشے کا جائزہ لیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملائیشین طیارے ملائیشین طیارے کا رخ ملائیشیا کے دارلحکومت کولاالمپور سے چین تھا اس راستے میں اسے ویتنام کے ساحل کے ساتھ ساتھ گزرتے ہوئے بحیرہ چین پر سے گزرتے ہوئے ہانگ کانگ کے مشرق کی جانب سے چین میں داخل ہوجانا تھا جہاں اس کے سفر کا اختتام چین کے کسی بھی شہر میں ہوجاتا جو کہ ہو نہیں سکا......... اب ذرا نقشے کو دیکھیے جو میں نے کمنٹ میں پوسٹ کیا ہے۔ کسی بھی طرح کے امکانی حادثے پر غور کریں اگر طیارے کو میزائل کا نشانہ بنایا جاتا تو اس کا ملبہ مل جاتا سمندر میں یا خشکی پر اور اگر جہاز کسی بھی تیکنیکی حادثے کا شکار ہوتا تو پھر بھی اس کا ملبہ چین میں یا سمندر میں یا ویتنام میں مل جاتا مگر ایسا نہیں ہوا؟ تو پھر کیا ہوا ؟ اب ذرانقشے کا دوبارہ جائزہ لیں ہانگ کانگ سے چند سو میل کے فاصلے پر جاپان کے ساحل سے قریب دنیا کا دوسرا برمودہ ٹرائینگل واقع ہے جسے شیطانی ٹرائینگل کہتے ہیں ۔ جس کا ذکر میں نے اوپرکیا ہے۔اس صورت حال میں اس کا قوی امکان ہے کہ کسی بھی صورت حال کے نتیجے میں جہاز بھٹک کر یا کسی مقناطیسی طوفان یا کسی بھی طرح کی آسمانی حادثے کی صورت میں جہاز اپنے راستے سے بھٹک کر اس شیطانی ٹرائینگل میں داخل ہونے کے بعد تباہی سے دوچار ہوگیا ۔ اس جہاز کا گم ہونا ایک معمہ ہے جو ابھی تک حل نہیں ہو پایا۔یہ صرف میرا اندازہ ہے ۔ہوسکتا ایسے نہ ہوا ہو۔ بہرحال جدید ٹیکنالوجی کے ہوتے ہوئے بھی اس جہاز کا غائب ہونا ایک معمہ ہی ہے۔ اور اس نے جدید ٹیکنالوجی پر بھی طرح طرح ۔ جو شائد کبھی حل نہ ہوپائے۔یہ جہاز 8 مارچ 2014 میں لاپتہ ہوا- یہ جہاز ملائیشیا سے چین جاتے ہوئے لاپتہ ہوا- اس جہاز میں 12 افراد پر مشتمل عملے سمیت 239 افراد سوار تھے-