میتھی کے پتے خوشبودار،سرد اور معتدل قسم کے اشتہا انگیز ہوتے ہیں ۔ان پتوں کا سر پر لیپ کرنے کے بعد نہانے سے بال گھنے، سیاہ اورچمک دار ہوجاتے ہیں ۔ان کا قدرتی رنگ برقرار رہتا ہے اور ریشمی ہوجاتے ہیں ۔ روزانہ رات کو چہرے پر میتھی کے تازہ پتوں کا لیپ لگانا اور سونے سے پہلے گرم پانی سے دھونا چہرے کو کیل،چھائیوں اور خشکی سے محفوظ رکھتاہے۔جھریاں نہیں پڑتیں،رنگ نکھر جاتا ہے اور عمر کم نظر آتی ہے۔میتھی کے بیج خراش کم کرکے سکون دیتے ہیں ۔ پیشاب آور،دائع تبخیر،دودھ کی پیداوار بڑھاتے اور جنسی قوت میں اضافہ کرتے ہیں ۔یہ جسم کو فاسد مادوں سے پاک کرتے ہیں۔بلغم کو تحلیل کرتے ہیں ۔ میتھی کے بیجوں کو جاوا میں ہیئرٹانک اور کاسمیٹکس میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔
میتھی کے بیجوں سے بنے جوشاندے سے غرارے کرنا معمولی گلے کی خراش میں بہترین علاج ہے۔ یہ جوشاندہ تیار کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ چائے سے زیادہ تیز ہو۔ایک لٹر پانی میں دو کھانے کے چمچے میھتی کے بیج ڈال کر اسے آگ پر رکھ دیں اور دھیمی آنچ پر آدھ گھنٹے تک گرم کریں۔ پھر اسے قابل برداشت درجہ حرارت تک ٹھنڈا ہونے دیں۔ پھر چھان کر سارے پانی کو غراروں کے لئے استعمال کریں ۔
میتھی کے بیج شوگر کے مرض میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ایک حالیہ تحقیق کےمطابق میتھی کے بیج مختلف مریضوں کو مرض کی شدت کے مطابق25سے 100گرام مقدار میں روزانہ استعمال کرائے گئے تو شوگر کی سطح معمول پر آگئی۔ان کے استعمال سے گلوکوز،کولیسٹرول اورگلسرائیڈ کی شرح بھی کم ہوجاتی ہے۔