شہد،حرارت اور توانائی کے عمدہ ترین ذرائع میں سے ایک ہے۔توانائی زیادہ تر نشاستہ اور غذاؤں سے پیدا ہوتی ہے اور شہد آسانی سے ہضم ہوجانے والے کاربورہائیڈریٹس کی ایک صورت ہے ۔یہ براہ راست خون میں شامل ہوجاتاہے اور فوری توانائی مہیا کرنے کا ذریعہ بن جاتا ہے۔کمزور ہاضمہ والوں کے لیے شہد ایک نعمت ہے۔جب شہد کھایا جاتا ہے تو بدن کے تمام اعضاء مثبت رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔مشہور رومن فزیشن گیلن نے شہد کو ہر قسم کی بیماریوں کے لئے شفا بخش قرار دیا ہے۔اب بھی یہ متعدد امراض کے علاج اور تحفظ کے لئے استعمال کیا جاتاہے۔
ایک چمچہ تازہ شہد اور ایک لیمون کا رس نیم گرم پانی کے ایک گلاس میں صبح نہار منہ پینا، قبض موٹاپا اور تیزابیت کا بہترین علاج ہے۔ اسی مشروب پر سارا دن گزارا کرنا،بھوک پیاس لگنے پر صرف یہی پینا،موٹاپے کا اچھا علاج ہے۔چند دنوں میں وزن بھی کم ہوجاتا ہے اور بھوک اور توانائی بھی کم نہیں ہوتی۔
الکحل اور شہد کا مکسچر بالوں کی نشوونما کرتا ہے۔کہا جاتا ہے کہ جاپان کی گیشا لڑکیاں جن کے بال بے تحاشا ہوتے ہیں،الکحل میں کئی چمچے شہد ملا کر اسے خوب ہلاتی ہیں اور پھر اس سیال کا سر پر خوب مساج کرکے بالوں کو دوگھنٹے تک اس تر رکھنے کے بعد شیمپو کے ساتھ دھونے کے عمل سے گزارتی ہیں ۔کہا جاتا ہے کہ اس شہد اور الکحل کے مکسچر کا باقاعدہ استعمال غیر فعال بالوں کی جڑوں کو متحرک کردیتا ہے۔چنانچہ ان کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
معروف ماہر امراض قلب،ڈاکٹر آرنلڈ لیونارڈ،شہد کو دل کے لیے بہترین غذا قرار دیتا ہے۔ا س کا کہنا ہے کہ شہد آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے اور فوراًجزو بدن بن جاتاہے۔یہ ایک بہترین میٹھی غذا ہے کیونکہ اس سے ریاح نہیں پیدا ہوتی ہے بلکہ یہ ریاح کو پیدا ہونے سے روکتا ہے۔انتڑیوں کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔اس سے دل کی شریانوں کی بندش دور ہوتی ہے۔ ڈاکٹر آرنلڈ کا کہنا ہے کہ دل جیسے سخت کام کرنے والے عضو کو رات بھر غذائیت کے بغیر رکھنا دانش مندی نہیں ۔اسی لیے وہ دل کے مریضوں کو مشورہ دیا کرتا تھا کہ رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس پانی میں شہد اور لیموںکا رس ڈال کر پیا کریں۔اگر رات کو آنکھ کھل جائے تو بھی یہ مشروب پیئیں۔ماہرین کا کہنا کہ شہد دل کے درداوردل کی دھڑکن کے لیے بہت مفید ہے۔