حماد ایک بہت زہین لڑکا ہے وہ میرا بہت اچھا دوست ہے میں اسے بچپن سے جانتا ھوہم دونوں نے ایک ہی اسکول سے مٹرک کی ہے ہما رے اسکول کا نام بھٹھ پبلک ہائی اسکول تھا اس کے مٹرک میں مجھ سی زیادہ نمبر تھے مجھے اس کے زیادہ نمبر لینے کی خوشی تو تھی لیکن میں اس سے تھوڑا سا حسد بھی کر رہا تھا ک اس ک مجھ سے زیادہ نمبر کیوں ایے تھے لیکن پھر بھی وہ میرا بھتہرین دوست ہے
پھر ہم نے ایک ساتھ ڈپلوما کے لیے جناح کالج آف انجینیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں داخلہ لے لیا وہاں پے بھی حماد نے مجھ سے زیادہ نمبر لے لیے میرے گھر والوں نے میرا جینا حرام کر دیا تھا کے تم اتنے نکمے کیوں ھو کے وہ ہر دفعہ تم سے زیادہ نمبر کیوں لے جاتاہے
مجھے بھی اس پے بہت زیادہ غصہ آیا کے وہ کیوں مجھ سے زیادہ نمبر لیتا ہے پھر حمادنے نوکری کر لی لیکن مجھے نوکری نہیں مل رہی تھی میں اور میرے گھر والے بھی پریشان تھے پھر ہم دونوں نے مل کے سوچا کے کیوں نا اگے تعلیم شروع کرے میں نے حمادکو مجبور کیا کے ہم دونوں انسٹیٹوٹ آف سدرن پنجاب ملتان میں داخلہ لیتے ہے پہلے تو اس نے مجھے سمجھایا ک یار اب ہم جاب کرتے ہے اسٹڈی کو رہنے دو لیکن میں نے اس کو مجبور کر دیا اور اس نے میرے ساتھ ایڈمشن لے لیا اب ہم ایک ساتھ یونیورسٹی جاتے ہے اور اب ہم کچھ ارسے بعد انجنیئر بن جاءے گے
ہم نے یونیورسٹی میں بوہت مزے کیے میرے اور بھی اچھے اچھے دوست بنے جن میں زیادہ جو میرے قریبی ہیں مظفرگڑھ کے ہیں . جن کے نام ظہیر عبّاس ، ملک ساجد ، سبطین جٹ، رانا زنیب سلطان ، قمر شاہ ، حمّاد جٹ اور بھی کافی دوست ہیں
ہاں یاد آیا میرا نام پاشا ہے-