nice words Posted on 15 February 2016 at 11:07 لگا ایسے بہت لمبا وہ ایک پیغام لکھتا تھا مگر دیکھا تو رہ رہ کر میرا ہی نام لکھتا تھا میرے حاسد نے پہلے ہی سے راہیں بند کی میری بدل کر وہ میرے آغاز کو انجام لکھتا تھا الجھتا ہے وہ ہر ایک بات پر اب بےسبب مجھ سے کبھی جو میرے کہنے پر صبح کوشام لکھتا تھا اسی کے راستوں پہ چلنا تم کو عیب لگتا ہے تمہارے واسطے رحمت کے جو پیغام لکھتا تھا وہی لب بن چکے ہیں میرے حق میں زہر کے پیالے جنہیں “ساحؔل” محبت کے کبھی میں جام لکھتا تھا