(PART1)پیغمبر محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جامع انسان

Posted on at


محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم تاریخ میں واحد انسان اور پیغمبر ہیں جن کی زندگی کا سارا ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ نہ صرف محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے خاص واقعات کا ریکارڈ بلکہ پیدائیش سے موت تک کے سارے واقعات کا ریکارڈ اور یہاں تک کہ آپ ؐ کی روز مرہ زندگی کا بھی ریکارڈ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ آپ ؐ کے تمام فرمودات، اعمال، افعال، چال چلن اور کردار کی تفصیلات قرآن اور حدیث کی شکل میں محفوظ رکھی گئی ہیں اور حتیٰ کہ آپ ؐ کے طرز زندگی کی تفصیلات کہ آپؐ کیسے چلتے، بات کرتے ، اٹھتے اور بیٹھتے اور بات کرتے  اور عبادت کرتے تھے سب کچھ ہمارے پاس رہنمائی حاصل کرنے کے لیے محفوظ ہے۔ جب ہم قرآن اور حدیث کی کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں بہت سی باتیں پتہ چلتی ہیں۔ مثال کے طور پر  آپ ؐ کی آنکھوں ، بالوں اور چہرے کا رنگ کیسا تھا، آپؐ کیسا لباس زیب تن کرتے، کھانے سے پہلے اور بعد، سواری پر سوار ہوتے وقت، اور نئے کپڑے پہنتے وقت کونسی دعا یا صورت تلاوت فرماتے وغیرہ۔


اس کے علاوہ ہمیں یہ باتیں پتہ چلتی ہیں کہ آپ ؐ اپنے خاندان میں کیسے زندگی گزارتے اور غلاموں  اور ازواج اور کیساتھ کیسا سلوک فرماتے۔ مختصر یہ ہے کہ محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ساری زندگی، گھر میں ،مسجد میں اور باہر  آپؐ کے صحابہ کو پوری طرح معلوم تھی  اور ایک کھلی کتاب کی طرح ریکارڈ کی گئی تھی تاکہ آئندہ نسلیں اس سے فائدہ حاصل کرین اور آپ ؐ کی مثال سے اثرلیں۔ محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے متعلق ایک اور بات یہ کہ آپ ؐ کی زندگی بہت ہی جامع اور قابل فہم ہے۔ اور محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر دور اور ہر پیشے سے تعلق رکھنے والے شخص کے لیے آئیڈیل ہو سکتے ہیں۔


محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف پیغمبر ہی نہیں بلکہ ایک انسان بھی تھے۔ آپ ؐ نے لوگوں کو سکھایا کہ وہ اپنے نجی اور عوامی معاملات میں اچھے اور دیانتدار ہوں۔ آپؐ کی زندگی صرف مسجد تک محدود نہین تھی ۔ گھر میں آپؐ اپنی ازواج کے ساتھ جو سلوک کرتے اس کی دعوت دوسرے لوگوں کو بھی دیتے یعنی آپؐ نے ازواجی زندگی کے سنہری اصول بھی وضع کیے۔ آپؐ جٹب بازار میں جاتے تو خریدو فروخت کے اصول وضع فرماتے ۔ آپؐ غیر ملکی وفود سے ملتے تو ریاستی اموروضع فرماتے جنھوں نے بین الاقوامی قوانین کی بنیاد رکھی۔ آپؐ گنگ کے موقع پر جنگ اور امن کے موقع پر امن کے اصولوں کی وضاحت فرماتے۔ 


آپؐ نے صحابہ کے جھگڑوں کا فیصلہ کرتے ہوئے دیوانی اور فوجداری  قونین دیے اور ریاست میں انفرادی اور اجتماعی حقوق کے تحفظ کے لیے محمد صلی‌‌اللہ علیہ وآلہ وسلمنے ایسے اصول صادر فرمائے جو بعد میں اسلامی ریاست کا آئین بن گئے۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160