مران خان کے بیان سندھی قوم غلام پہ پی پی پی کا سندہ اسمبلی میں میں مذمتی قراردار بل بھاری اکثریت سے منظور۔۔۔۔۔ اور اسی بات پہ لاکھ لاعنت تمھاری پوری قوم اور اسمبلی پہ۔ ناجائز اولادوں کاش کے تم تھر میں مرنے والے بچوں کی مذمت منظور کرواتے، کاش کے کراچی میں قتل و غارت کی منظور کرواے، کاش کے بھتہ خوری اور اغوا کی مذمت منظور کرواتے، کاش کے چھوٹے بچوں کے ریپ اور عورتوں کے اوپر تیزاب پھنکنے کی مذمت منظور کرواتے، کاش کے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، پانی کی قلت، سبزیوں کی آسمان چھوتی قیمتیوں کی مذمت منظور کرواتے، کاش کے شراب کھلے عام بیچنے، فحاشی کے اڈے، چرس اور ہیروین کی کھلے عام فروخت کی مذمت قبول کرواتے، لیکن تمھیں ایک ایسا بیان ہی ملا جو 100 فیصد ٹھیک ہے۔ دنیا جانتی ہے کے کس مفلسی اور ڈر کے سایہ میں 70 فیصد لوگ رہتے ہیں، دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی لیکن آج بھی سندہ میں ایسے لوگ ہیں جو وڈیروں کے سایہ میں غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ کئی کلو میٹر کا پیدل سفر طے کر کے پانی بھر کے لاتے ہیں۔ نہ پانی، نہ روٹی نہ بجلی، ضرورت زندگی کی 90 فیصد چیزوں سے پچھلے 60 سالوں سے محروم۔ لیکن ایک الفاظ وڈیروں اور جاگیرداروں کے خلاف نہیں بولتے۔۔ یہ غلامی نہیں تو اور کیا۔۔ لیکن بہت جلد یہی لوگ تم سب کی قبریں بھٹوں کے ساتھ بنائینگے۔۔ اور زندہ گاڑ دینگے۔ کیوں کے اب تبدلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔۔ اور یہ تبدلی بھٹو کی قبر سے بھی مٹی آڑا لے جائیگی۔
shame
Posted on at