Types of lovers

Posted on at


عشق پر گفتگو کے بعد آج ہم عاشقوں کی قسمیں بیان کرینگے .الووں کی طرح عاشقوں کی بھی متعدد قسمیں پائی جاتی ہیں جن میں سے اب کچھ جنگلی بھینسوں کی طرح نایاب ہیں تو کچھ جدید بھی جن کا پہلے زمانہ میں تصور بھی نہ کیا جاسکتا تھا

چند معروف قسمیں مندرجہ ذیل ہیں

 ‘غمگین عاشق . عاشقوں کی یہ قسم کاکروچ کی طرح بہت پرانی ہے یہ قبل از مسیح بھی اسی طرح پاۓ جاتے تھے جسطرح کے آج ہر ملک شہر بلکہ ہر گلی میں پاۓ جاتے ہیں ان کا پسندیدہ مشغلہ سرد آہیں بھر بھر کر ماحول کے درجہ حرارت کو معتدل رکھنا ہے اسی وجہ سے سائنسدان زمین کی بقا اور گلومنگ وارمنگ کے پیش نظر انہیں دنیا کیلئے بہت ضروری مخلوق قرار دیتے ہیں اور ان کی افزائش نسل کے لئے ترقی یافتہ ممالک کثیر سرمایہ کاری کرتے ہیں غمگین عاشق عموما’ شاعری کی طرف مائل ہوتے ہیں جتنا درد ان کی شاعری میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوتا ہے اگر اسکا ایک حصہ بھی دنیا پر تقسیم کردیا جاۓ تو پانچ سو سال تک کوئی منور ظریف عمر شریف اور معین اختر پیدا نہ ہو

 ‘رنگین عاشق .

یہ عاشقوں کی وہ قسم ہے جن کے دم سے دنیا کے رنگ ہیں رنگین عاشق پیدائشی آرٹسٹ کی طرح پیدائشی عاشق ہوتے ہیں عشق کے معاملے میں یہ مکمل بے اختیار ہوتے ہیں انہیں اپنی گزری زندگی کے سال مہینے منٹ حتی کے سکینڈ کا حساب دینا محبوباں کی تعداد بتانے سے زیادہ آسان رہتا ہے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے بھی عموما’رنگین عاشق ہی ہوتے ہیں رنگین عاشق اچھے شوہر ہوں نہ ہوں عموما’ غیرت مند بھائی ضرور ہوا کرتے ہیں

  سنگین عاشق .یہ عاشق بھی اگرچہ قبل از مسیح سے روئے زمین پر موجود ہیں لیکن پچھلی دو دہایوں سے دنیا بھر میں دہشت گردی اور فحاشی کی طرح ان میں بھی خاصہ اضافہ دیکھا گیا ہے سنگین عاشق بھی دراصل ایک طرح کے دہشت گرد ہی ہوا کرتے ہیں یہ زبردستی کے عاشق بھی ہوسکتے ہیں جو  زبردستی عشق و عاشقی کیلئے مجبور کریں اور یہ عاشق باہمی رضامندی والے بھی ہوتے ہیں لیکن ان کا مزاج عموما’ دھمکیانہ ہوتا ہے یہ روٹھنے اور بچھڑنے پر خودکشی کی دھمکی دیتے ہیں لیکن شادی کے بعد عموما’ انہیں کا ” عشق ” آپ کو خودکشی کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرسکتا ہے .

 ‘مسکین عاشق .

یہ عاشق دنیا کی سب سے زیادہ قابل رحم مخلوق میں سے ایک ہیں .فرمانبرداری ان کی سرشت میں شامل ہوتی ہے جدید دور میں موبائل ایزی لوڈ کا کاروبار انہیں کے دم سے قائم ہے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اپنی تمام تر فرمانبرداری کے باوجود یہ عاشق ناکام رہتے ہیں اور غمگین عاشق بن جاتے ہیں معشوق کی رخصتی کے وقت شادی حال میں کرساں لگاتے ہوۓ انہیں جب احساس ہوتا ہے کہ جانو کہہ کہہ کر انہیں الو بنایا جاتا رہا ہے تو اسوقت تک ان کے بدن پر نہ ہونے والے سالوں اور محلہ والوں کی طرف سے دیئے گیے بے شمار زخم تمغہ عشق کے طور پر موجود ہوتے ہیں

الغرض عاشق کسی بھی قسم کا ہو درد و غم فریاد نالے و فغاں اس کا مقدر ہوتے ہیں خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اماں کے کہنے پر خاموشی سے بغیر کسی ایڈونچر کے شادی کیلئے ہاں کردیں اور خوش نصیب سے بھی بڑھ کر ہیں وہ لوگ جو عشق حقیقی میں مبتلا ہوں

کل ہم انشاء الله جدید طریقہ واردات عشق بارے بات کرینگے .

 



About the author

maanz

my name is Maaz 20 years old from pakistan karachi

Subscribe 0
160