types of students

Posted on at


آج ہم بات کرینگے سٹوڈنٹس کے بارے میں یعنی وہ جنھیں اردو میں طالب علم کہتے ہیں
اب چونکہ طالب علم کم اور سٹوڈنٹ زیادہ ہوتے ہیں تو ہم سٹوڈنٹس کی قسمیں بیان کرینگے

سٹوڈنٹ اور طالب علم کا فرق بھی آگے چل کر آپ جان جائیںگے ابا حضور کے ”ظلم و جبر” اور اماں جی کی پاپوش مبارک کے باعث میٹرک تک تو عموما’ ایک سٹوڈنٹ نہ چاہتے ہوے بھی طالب علم بنا رہتا ہے لیکن کالج اور یونورسٹی لیول پر وہ پکا اسٹوڈنٹ بن جاتا ہے اسٹوڈنٹس کی چند مشہور و معروف قسمیں درج ذیل ہیں

1

” پڑھاکو اسٹوڈنٹ .

بدسمتی سے اگر کسی بندے کے ماں باپ زیادہ ہی سخت مزاج ہوں یا پھر خوش قسمتی سے بندے کو عقل سلیم عطا ہو تو عموما’ وہ پڑھاکو اسٹوڈنٹ ہی ثابت ہوتا ہے پڑھاکو اسٹوڈنٹ پاکستانی عوام کی طرح اپنے کام سے کام رکھتے ہیں پھر چاہے آس پاس سب کچھ تباہ و برباد ہی کیوں نہ ہورہا ہو سکینڈ ایئر کے بعد کم از کم تین نمبر چشمہ اور مستقبل کی خواب ناک باتیں ان کی پہچان ہوتی ہیں .

2

” لڑاکو اسٹوڈنٹ .

یہ طالب علموں کی اس قسم کو کہتے ہیں جو گویا کسی کو چین سے نہ رہنے دینے کی قسم کھاکر کالج آتے ہیں ایک لحاظ سے یہ کافی خوش نصیب بھی واقع ہوتے ہیں ان کے ماں پاب ان کی فیس خندہ پیشانی سے ادا کرتے ہیں اس طرح ان کی بھی جان چھوٹی رہتی ہے سکینڈ ایئر کے اختتام تک عموما’ ان پر دو تین ایف آئ آر درج ہوچکی ہوتی ہیں وطن عزیز میں ان کا مستقبل کام کاج ملنے کے حوالے سے محفوظ تصور کیا جاتا ہے مختلف سیاسی پارٹیاں جنھیں غنڈہ گردی کیلئے نیے خون کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے ان کا مسکن بن جاتی ہیں

3

” رنگیلے اسٹوڈنٹ

جی ہاں طالب عالموں کی اس قسم پر سب سے زیادہ فلمیں بنائیں گئی ہیں یہ کافی تیز دل پھینک اور عاشق مزاج ہوتے ہیں ان کی سب سے بڑی خوبی یہ غم پروف بھی ہوتے ہیں اس لئے اگر کوئی ” محبت ” انہیں چھوڑ جاۓ تو یہ دوسری سچی محبت تلاش کرلیتے ہیں :ع زندگی زندہ دلی کا نام ہے /مردہ دل کیا خاک جیا کرتے ہیں /جیسے اشعار انہیں ازبر ہوتے ہیں آگے چل کر عموما’ یہ بیورو کریٹ سیاست دان یا پھر بزنس مین بنتے ہیں اور خوبصورت سکیٹریاں ان کی کمزوری ہوتی ہیں .

4

” شرمیلے اسٹوڈنٹ .

کسی نہ کسی وجہ سے احساس کمتری کا شکار یا پھر بغیر کسی وجہ کے بھی طبعا ” کم گو اور الگ رہنے والے یہ اسٹوڈنٹ عموما’دوسروں کی طرف سے زیادتی کا نشانہ بھی بناۓ جاتے ہیں مستقبل میں اور کچھ اچھا ہو نہ ہو یہ اچھے شوہر ضرور ثابت ہوتے ہیں شرمیلے اسٹوڈنٹ زیادہ تر سائنس کی طرف میلان رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں اچھے سائنسدان پیدا ہونا کم ھوگیے ہیں کہ اب شرمیلے سٹوڈنٹ ڈھونڈنے سے نہیں ملتے اور اس کا کریڈٹ میڈیا کی ”مکمل ” آزادی کو جاتا ہے

کچھ اسٹوڈنٹ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اسٹوڈنٹ صرف اسلئے ہوتے ہیں کہ وہ اور کچھ کر ہی نہیں سکتے یہ آگے چل کے ٹیچر بن جاتے ہیں ہمارے ہاں اس حوالے سے حالات اتنے بھی خراب نہیں سٹوڈنٹس کی وہ قسم جو خالص طالب علم ہی ہو آج بھی پاۓ جاتے ہیں اور آپ کسی بھی کالج جاکر خورد بین کی مدد سے انہیں دیکھ سکتے ہیں

تحریر :سکندر حیات بابا

یہ بھی پڑھیں



About the author

maanz

my name is Maaz 20 years old from pakistan karachi

Subscribe 0
160