ضرورت ہے کچھ ایسے بے فکرے دوستوں کی جنھیں گھر کی معاشی ضرورتوں کا خیال اور معاشرتی ذمہ داریوں کا کوئی احساس قطعا نہ ہو
قوم کے درد میں مستغرق رہنے کے آزار میں مبتلا نہ ہوں اور روز ہم وطنوں کی گرنے والی لاشوں کے اسکور پر شرطیں لگانے کے شوقین ہوں
ٹائم پاس کرنے پر یقین رکھتے ہوں
زندگی کا مقصد کیا ہے ہمارے حال کی مستی اور بے فکری کا مستقبل کیا ہوگا اسطرح کے سوالات کی فکر انگیزی کو حماقت انگیز سمجھتے ہوں
وفاداری کو پرانے زمانے کی بوسیدہ روایت اور حیا کو پتھر کے دور کا زیور سجھتے ہوں
جدید دور کی بدلتی ہوئی قدروں سے ہم آہنگ ہوں غیبت ان کا محبوب مشغلہ اور بہتان طرازی کے فن میں ماہر ہوں
کچھ سیاستدانوں کی کم عقلیت کے کارناموں اور نا اہلیت کی بنیاد پر سیاست کو گالی سمجھنا اور سیاستدانوں کو گالی دینا عین عبادت سمجھتے ہوں اور اگر خدا نخوستہ ووٹ کی طاقت پر یقین رکھتے ہوں تو ووٹ صرف اپنی ذات اور برادری کے ہی بندےکو دیتے ہوں ، چاہے وہ ذات شریف منتخب ہونے کے بعد انہیں کم ذات کیا انسان کی ذات ہی نہ سمجھے اور بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم کردے
ضرورت ہے کچھ ایسے دوستوں کی جوعشق مجازی (جو کہ عشق خصوصی ہے آجکل) کے آگے زندگی کو اتنا حقیر سمجھتے ہوں کہ اسے کسی لڑکی یا لڑکے کے چھوڑ جانے سے تباہ اور ختم کرنا باعث فخر سمجھتے ہوں
اندھی تقلید کے حامل، عقل سلیم سے محروم مجذوبوں کو پیر مان کر ان کے سچے پیروکار ہوں
کسی بھی بات کو سن کر بغیر تصدیق آگے بڑھانے والے ، کسی کو اذیت دے کر خوشی محسوس کرنے والے ، چابلوسی میں ماہر اور خوشامد کے فن سے پوری طرح واقف ہوں
بغیر مطلب کے نیکی کرنے کو خوامخوا توانائی کا ضیاع سمجھتے ہوں
اور آج کل کے تونائی کی بحرانی کفیت میں کنڈے کی بجلی ان کے ضمیر کو کرنٹ نہ مارتی ہو
اگر آپ ان تمام باتوں پر پورا اترتے ہیں یا خدانخواستہ آپ کو لگتا ہے گویا میں آپ ہی کا ذکر کرتے ہوئے آپ سے مخاطب تھا تو فورا” رابطہ کیجیے تاکہ ذلت کی پستیوں میں گرتی ہوئی قوم اور اس ملک کو مل کر ہم ایک دھکا اور دی